مادیت پرستی کا رجحان اور حقیقی مسرت کا تصور
محمد فیصل
موجودہ مادیت پرست معاشرے میں حقیقی مسرت کا حصول ایک بڑا مسئلہ ہے۔ بہت سے لوگوں کا خیال ہے کہ مادی املاک اور اعلیٰ معیار زندگی کے ذریعے خوشی حاصل کی جا سکتی ہے۔ تاہم، خوشی کے حصول کا یہ نظریہ حقیقی خوشی تلاش کرنے میں ناکامی کا باعث بنتا ہے۔
صارفی معاشرے میں خوشی کے کی تلاش کرنے میں ایک اہم مسئلہ یہ ہے کہ یہ اکثر بیرونی عوامل پر مبنی ہوتا ہے۔ لوگوں کا خیال ہے کہ خوشی تازہ ترین گیجٹس، جدید کپڑوں یا پرتعیش تعطیلات میں مل سکتی ہے۔ تاہم، یہ مادی اثاثے صرف عارضی لذت فراہم کرتے ہیں اور ایک بار جب نیاپن ختم ہو جاتا ہے پھر ہم لوگ اس خلا کو پر کرنے کے لیے اگلی چیز کی تلاش کرنے میں لگ جاتے ہیں۔
مادی اثاثوں کے ذریعے خوشی کا حصول اکثرایک شیطانی چکر کا باعث بنتا ہے۔ لوگ ان چیزوں کو خریدنے کے چکر میں پھنس جاتے ہیں جن کی انہیں ضرورت نہیں ہوتی۔ ان کے پاس پیسے نہیں ہوتے لیکن وہ ان لوگوں کو متاثر کرنے کے لیے ان چیزوں کو خریدتے جنہیں وہ پسند بھی نہیں کرتے۔ زیادہ سے زیادہ چیزوں کی یہ مسلسل خواہش مالی قرضوں کا باعث بن سکتی ہے، جو جدید زندگی کے تناؤ اور اضطراب میں اضافہ ہی کرتا ہے۔
صارفیت پسند معاشرے میں خوشی کے حصول کے ساتھ ایک اور مسئلہ یہ ہے کہ یہ با معنی اور با مقصد زندگی میں کمی کا باعث بن سکتا ہے۔ جب لوگ یہ سمجھتے ہیں کہ خوشی مادی املاک کے ذریعے حاصل کی جا سکتی ہے، تو وہ اکثر اپنی زندگی کے دیگر پہلوؤں کو نظر انداز کر دیتے ہیں جو خوشی کے لیے ضروری ہیں، جیسے کہ تعلقات، ذاتی ترقی، اور سماج و معاشرہ میں شمولیت وغیرہ۔
مادی املاک کے ذریعے خوشی کا حصول ہمارے لیےفطرت اور آس پاس کی دنیا سے تعلق ختم کرنے کا باعث بن سکتا ہے۔ جب لوگ جدید ترین گیجٹس اور لگژری آئٹمز خریدنے پر توجہ مرکوز کرتے ہیں تو وہ اکثر قدرتی حسن اور دنیا کی حیرت ناکیوں کو بھول جاتے ہیں جو ان کے آس پاس ہے۔ اس سے ہم جس دنیا میں رہتے ہیں اس کے لیے تعریف کی کمی اور ماحول سے رابطہ منقطع ہو سکتا ہے۔
صارفی معاشرے میں خوشی کا حصول بڑے معاشرتی مسائل جیسے کہ آمدنی میں عدم مساوات اور ماحولیاتی انحطاط میں بھی حصہ ڈال سکتا ہے۔ جب لوگوں کو زیادہ سے زیادہ استعمال کرنے کی ترغیب دی جاتی ہے، تو یہ قدرتی وسائل کے استحصال اور اشیا کی ضرورت سے زیادہ پیداوار کا باعث بن سکتی ہے، جس کا ماحول پر منفی اثر پڑتا ہے۔
مجموعی طور پر موجودہ دور کے صارفی معاشرے میں حقیقی خوشی کے حصول کے لیے ہمیں اپنی ترجیحات میں تبدیلی کی ضرورت ہے۔ ہمیں ان چیزوں پر توجہ مرکوز کرنی چاہیے جو زندگی میں واقعی اہمیت رکھتی ہیں، جیسے کہ رشتے، ذاتی ترقی، وغیرہ اور اس خیال کو رد کرنا چاہیے کہ مادی اثاثے خوشی کی کلید ہیں۔ ایسا کرنے سے، ہم ایک زیادہ پائیدار اور مساوی معاشرہ تشکیل دے سکتے ہیں۔
اپنے مضامین اور خبر بھیجیں
udannewsdesk@gmail.com
7462884092
ہمیں فیس بک پیج پر بھی فالو کریں
https://www.facebook.com/udannewsurdu/