*کتاب ” جنتی عورت” تحفہ بیش قیمت*
(استاذ محترم شیخ ابوحمدان اشرف فیضی حفظہ اللہ کی علمی کاوش گلدستہ مضامین “جتنی عورت ” ایک نظر میں)
———————————————-
*تاثرات و تبصرہ از قلم:*
*عبد الباری جامعی مدنی(استاذ: جامعہ محمدیہ عربیہ رائیدرگ)*
———————————————-
*وجود زن سے ہے تصویر کائنات میں رنگ*
*اسی کے ساز سے ہے زندگی کا سوز دروں*
وجود زن کے بغیر کائنات ادھوری ہے، عورت کے بغیر آدمی کی ذات ادھوری ہے، عورت الفت و محبت، شفقت و مودت اور ممتا کا مجسمہ ہے، عورت مرد کے دل کا قرار اور ذہن و دماغ کی بہار ہے، عورت افزائش نسلِ انسانی کا سبب اور محور حسب و نسب ہے، عورت ہر حیثیت سے اپنی ایک الگ پہچان اور شناخت رکھتی ہے، چاہے ماں کی شکل میں ہو یا بیٹی کی، چاہے بیوی کی شکل میں ہو یا بہن کی، پھوپھی کی شکل میں ہو یا خالہ کی، ہر حیثیت سے اسلام نے عورت کو عظیم مقام و مرتبہ سے نوازا ہے. لیکن عورت کی عظمت و برتری کا دارومدار اس کی صالحیت اور طالحیت پر مبنی ہے، عورت اگر نیک طینت ہو تو وہ دنیا کا متاع بیش بہا ہے اور اگر بے دین، بداخلاق، بدچلن ہو تو دنیا میں قوم و معاشرے کے لیے ناسور اور آخرت میں جہنم کا ایندھن ہے. ایک تعلیم یافتہ و دینی تربیت یافتہ عورت پورے خاندان کی اصلاح و تعمیر کر سکتی ہے، ایک اچھی نسل کے لیے عورت کا نیک اور صالح ہونا نہایت ہی ضروری ہے، ہر دور میں عورت کی اصلاح و تربیت کے لیے انفرادی و اجتماعی، تحریری و تقریری مختلف ناحیوں سے بہت سی کوششیں کی گئی ہیں، کتابیں لکھی گئی، کانفرنسیں منعقد کی گئیں اور یہ سلسلہ تا ہنوز جاری ہے۔
اسی سلسلہ ذہبیہ کی ایک کڑی استاذ گرامی قدر شیخ ابوحمدان اشرف فیضی حفظہ اللہ کی گراں قدر کتاب “جنتی عورت” ہے، عورتوں کی ایمانی و اخلاقی اصلاح اور تربیت کے لیے اردو زبان میں بہت کم مواد دستیاب ہے، ایسی صورت میں شیخ محترم کی یہ کتاب اردو داں طبقہ کے لیے ایک بیش قیمتی تحفہ ہے، احقر نے از اول تا آخر اس کتاب کا مطالعہ کیا، بلا شبہ یہ تالیف بقامت کہتر بقیمت بہتر یا سمندر کو کوزے میں سمونے کے مانند ہے، 152 صفحات پر مشتمل یہ کتاب ایک عورت کے لیے امور خانہ داری، شوہر و بچوں کی ذمہ داری، رب العزت کی فرماں برداری، نبی کریمﷺ کی اطاعت گزاری، عبادت میں شب بیداری، تقویٰ شعاری، عاجزی و انکساری، رازداری و شکر گزاری الغرض دین داری کے ہر شعبے میں مشعل راہ ہے.
فاضل موصوف حفظہ اللہ نے اس کتاب میں خواتین میں پائی جانے والی ایمانی، اخلاقی، معاشرتی و سماجی برائیوں کا تذکرہ کیا ہے نیز ان برائیوں کی بیخ کنی کا تیر بہدف حل بھی بتایا ہے، اسی طرح جسمانی و روحانی اصلاح و تربیت، تزکیہ نفس کے اہم نسخے بھی پیش کیے ہیں.
محترم مؤلف نے سب سے پہلے عورت اسلام کے سائے میں کے نام سے ایک سرخی قائم کی اور قاعدہ ” وبِضِدّها تَتَبَيّنُ الأشْياءُ” کے تحت پہلے زمانہ جاہلیت اور دیگر مذاہب میں عورت کی حالت زار اور ان کی نگاہ میں تصور عورت کا تذکرہ فرمایا کہ یہ لوگ عورت کو اس کا اصل مقام و مرتبہ دینا تو کجا عورت کو انسان ماننے سے بھی انکار کرتے تھے، بعدازاں اسلام میں عورت کے مقام و مرتبہ کو دلائل و براہین کی روشنی میں ثابت کیا ہے.
کتاب کے محتویات پر نظر ڈالیں تو معلوم ہوتا ہے کہ کتاب ایمانیات، اخلاقیات، عبادات و معاملات، معاشرت و سماجیات تمام ابواب کو شامل ہے، اسلام میں عورت کے حقوق کی وضاحت کے معاً بعد عورتوں کے ایمان و عقیدہ کی اصلاح اور اس باب میں خواتین سے سرزد ہونے والی برائیوں پر تنبیہ کی گئی ہے، مسلم لڑکیوں میں بڑھتے ہوئے فتنہ ارتداد پر گفتگو کرتے ہوئے خواتین اسلام کے مضبوط و پختہ ایمان و یقین کی مثالیں پیش کی گئی ہیں، اور پھر صحابیات میں نمازوں کی مواظبت کے ذریعہ خواتین کو نماز کا شوق دلایا گیا ہے. خواتین کی زبانی صادر ہونے والے گناہ مثلاً: جھوٹ، غیبت، چغل خوری، لعن طعن، گالی گلوچ، مزاح و استہزاء، الزام تراشی وغیرہ کی سنگینی اور خطورت کو واضح کرتے ہوئے زبان کی حفاظت کی تعلیم دی گئی ہے اور ایک مسلمان خاتون کی اصل پونجی عفت و پاک دامنی کی اہمیت کو بتاتے ہوئے حفاظتِ عصمت کے چند اسباب گِنائے گئے ہیں. شرعی حجاب کی اہمیت و حدود کی تعیین کے ساتھ صحابیات کی حجاب پر پابندی کے واقعات ذکر کیے گئے ہیں. شوہر کے حقوق کی ادائیگی، اس کے ساتھ حسن معاشرت کے علاوہ زندگی میں آنے والی مختلف پریشانیوں اور مصیبتوں پر صبر و تحمل اختیار کرنے پر زور دیا گیا ہے، بچوں کی حسن تربیت کی ترغیب دیتے ہوئے مصری شاعر حافظ ابراہیم کا مشہور زمانہ شعر
الأُمُّ مَدرَسَةٌ إِذا أَعدَدتَها
أَعدَدتَ شَعباً طَيِّبَ الأَعراقِ
حوالہ قرطاس کیا گیا ہے.
حقوق و معاملات کے باب میں والدین، پڑوسیوں، بیماروں کے ساتھ حسن سلوک کی تعلیم دی گئی ہے. اور پھر قولی عبادت ذکر و اذکار، دعا و مناجات کی ترغیب دلانے کے ساتھ کچھ اہم اور فضیلت کے حامل اذکار بیان کیے گئے ہیں.
کتاب کے آخر میں “ماہ رمضان اور خواتین” کے نام سے ایک مرکزی عنوان قائم کیا گیا ہے جس کے تحت کئی ذیلی سرخیاں قائم کی گئی ہیں، اس مضمون میں محترم موصوف نے ایک مسلمان عورت کا رمضان المبارک کیسے گزرنا چاہیے نہایت دل کش، مدلل، جامع اور موثر اسلوب میں پیش کیا ہے اور پھر شیخ عبدالغفار صاحب زاہد سلفی حفظہ اللہ کی رمضان کی برکتوں، رحمتوں، خصوصیتوں پر مشتمل ایک عمدہ نظم پر کتاب کو مکمّل کیا ہے .
کتاب کی ایک اہم خوبی یہ ہے کہ موقع ومحل کے اعتبار سے قادر الکلام مشہور شعراء کرام مثلاً : الطاف حسین حالی، اکبر الہ آبادی، ساحر لدھیانوی، فضا ابن فیضی کی نظموں ، قطعات، رباعیات اور اشعار کے ذریعہ مضامین کو مزین کیا گیا ہے.
کتاب کی زبان نہایت شستہ، عام فہم، میٹھی اور موثر ہے، مکمّل کتاب نصوص قرآن و سنت، اقوال سلف اور تجربات و مشاہدات کی روشنی میں لکھی گئی ہے۔
اللہ تعالیٰ موصوف کی اس گراں قدر خدمت کو شرف قبولیت بخشے، موصوف کی ذات سے امت مسلمہ کو فائدہ پہنچائے آمین.
*گزارش : تمام اسلامی بھائیوں و بہنوں سے گزارش ہے کہ اس کتاب سے ضرور استفادہ کریں، خود پڑھیں بہن بیٹیوں کو پڑھائیں، رشتہ دار و اقرباء کو تحفہ دیں اور ان میں ذکر کردہ باتوں پر عمل کرنے کی مکمّل کوشش کریں.*
اللہ تعالیٰ ہم سب کو نیک عمل کی توفیق عطا فرمائے آمین
اپنے مضامین اور خبر بھیجیں
udannewsdesk@gmail.com
7462884092
ہمیں فیس بک پیج پر بھی فالو کریں
https://www.facebook.com/udannewsurdu/