*جامعہ محمدیہ و کلیہ عائشہ صدیقہؓ منصورہ ۔ بنگلور کا بتیسواں سالانہ اجلاس بحسن وخوبی اختتام پذیر*
————————————————
📝 تبریز عالم تیمی
پاسبانِ قوم و ملت ، نامور مصنف و مؤلف ، متعدد دینی و عصری اداروں کے مؤسس اور عالمی شہرت یافتہ شخصیت مولانا مختار احمد ندوی/ رحمہ اللہ نے *1989ء* میں بنگلور کے سرسبز و شاداب قطعۂ ارض میں *جامعہ محمدیہ و کلیہ عائشہ صدیقہؓ منصورہ* کے نام سے علم و ہنر کے جو دو پودے اپنے دستِ آگہی سے لگائے تھے ، آج اللہ کے فضل سے دونوں تناور اور مضبوط درخت بن گئے ہیں، اور کئ سالوں سے محمدی کے نام سے علمی میٹھے پھل دے رہے ہیں ۔ اور ان پھلوں سے دین سے نابلد اقوام و اشخاص مستفید ہو رہے ہیں ۔
مذکورہ بالا جامعہ و کلیہ میں ہر سال اختتامِ تعلیمی سال کی مناسبت سے *سالانہ جلسہ* منعقد ہوا کرتا ہے ، جس میں طلبہ و طالبات علمی مظاہرے پیش کرتے ہیں ، فارغین و فارغات کی تکریم اور انہیں اسناد تفویض کیے جاتے ہیں ، جماعتوں میں پہلی اور دوسری پوزیشن حاصل کرنے والے طلبہ وطالبات، نیز متفوق اور ممتاز طلبہ وطالبات کو ہمت افزائی کے لیے گراں قدر انعامات سے نوازا جاتا ہے ، مہمان خصوصی کا کلیدی خطاب ہوتا ہے اور خطبۂ صدارت کے بعد تمام حاضرین و حاضرات کے لئے ظہرانہ کا بہترین انتظام کیا جاتا ہے ۔
حسبِ روایت جامعہ و کلیہ ہذا کا *سالانہ جلسہ* آج مورخہ 26/ شعبان 1444ھ بمطابق 19/ مارچ 2023ء بروز اتوار بوقت 10:00 بجے صبح جامعہ ہذا کے وسیع وعریض احاطے میں فضیلتِ مآب *جناب ارشد مختار / حفظہ اللہ* ( صدر جامعہ محمدیہ ایجوکیشن سوسائٹی ممبئی) کی زیر صدارت نہایت ہی آن بان اور تزک و احتشام کے ساتھ منعقد ہوا ۔ جلسے کی نظامت کا فریضہ جامعہ ہذا کے مؤقر استاد *فضیلۃ الشیخ جناب ابو الولید عبد الرحمن مدنی نیپالی* / حفظہ اللہ نے انجام دیا ۔ پروگرام کا باضابطہ آغاز کے لیے طالب *حافظ محمد اشفاق* ( فضیلت اول) کو کلامِ پاک کی تلاوتِ باسعادت کے لئے اسٹیج پر مدعو کیا گیا ، جبکہ طالب *حافظ اشرف جمیل* ( عربی اول) کو دعائیہ نظم خوانی کے لئے دعوتِ اسٹیج دی گئی ۔ بعدِ ازاں استقبالیہ کلمات اور جامعہ و کلیہ کی تعلیمی رپورٹ پیش کرنے کے لیے نائب *شیخ الجامعہ مفکر حسین عمری* / حفظہ اللہ مائک پر تشریف لائے ۔ شیخ محترم نے مختصر وقت میں مہمانوں اور حاضرین و حاضرات کے حق میں چند پرجوش استقبالیہ کلمات پیش کرنے بعد جامعہ و کلیہ کے تمام تعلیمی شعبہ جات کا مختصر تعارف پیش کیا ، اور جملہ تعلیمی جہتوں سے سامعین و سامعات کو باخبر کیا ۔ اس کے بعد جامعہ ہٰذا کے چھ ہونہار طلبہ نے یکے بعد دیگرے بزبان *عربی ، اردو ، انگریزی اور کنڑا* علمی واصلاحی تقاریر پیش کیں ، پھر تکریمِ فارغین ، توزیعِ اسناد اور تقسیم انعامات برائے طلبہ کا سلسلہ شروع ہوا ، فارغین کی تکریم کے بعد جامعہ کے مدیر التعلیم *محمد ہاشم مدنی* / حفظہ اللہ انعام یافتہ طلبہ کو بالترتیب اسٹیج پر مدعو کرتے رہے ، اور اسٹیج پر جلوہ افروز علماء ومشائخ کے ہاتھوں انہیں بشکلِ *گولڈ میڈل و کتاب* ، گراں قدر انعامات سے نوازا گیا ۔ پھر کلیہ کے آٹھ محنتی طالبات یکے بعد دیگرے اسٹیج پر تشریف لائیں اور بزبان *عربی ، اردو ، انگریزی اور کنڑا* علمی واصلاحی تقاریر پیش کیں ، پھر تکریمِ فارغات ، توزیعِ اسناد اور تقسیم انعامات برائے طالبات کا سلسلہ شروع ہوا ، فضیلۃ الشیخ *امین انصاری محمدی* /حفظہ اللہ فارغات کو یکے بعد دیگرے اسٹیج پر مدعو کرتے رہے ، اور انہیں اسناد تفویض کرنے کے ساتھ بطور تحفہ عبا دے کر ان کی تکریم کی گئی ۔ پھر متفوق طالبات کو *گولڈ میڈل* اور جماعتوں میں پہلی اور دوسری پوزیشن حاصل کرنے اور ممتاز نمبرات سے کامیاب ہونے والی طالبات کو *علمی و قیمتی کتابوں* سے نوازا گیا ۔ پھر طالب *تمیم انصار* ( عربی اول ) نے اپنے رفقاء کے ساتھ بڑے ہی خوبصورت لب و لہجے میں ترانۂ جامعہ گنگنایا ۔ اس کے بعد مہمانِ خصوصی فضیلۃ الشیخ *عبدالوھاب عبدالعزیز جامعی* / حفظہ اللہ کو اسٹیج پر مدعو کیا گیا ، شیخِ محترم نے سب سے پہلے مولانا مختار احمد ندوی / رحمہ اللہ کی خدماتِ جلیلہ کا اعتراف کیا ، اور کہا کہ میں آج جو کچھ بھی ہوں یہ سب شیخ مرحوم کی مرہون منت ہیں ، پھر شیخ نے طلبہ وطالبات کے علمی مظاہرے کو سراہا، ساتھ ہی جامعہ کے ذمہ داران اور اساتذہ کی کاوشوں کا اعتراف کیا اور ذمہ داران جامعہ کو ماہر اور تجربہ کار اساتذہ کی تقرری پر دلی مبارکباد پیش کی ۔ پھر والدین اور سامعین سے چند علمی گزارشات کیے کہ وہ اپنے بچے اور بچیوں پر کڑی نگاہ رکھیں، جامعہ کے اساتذہ اور ذمہ داران سے رابطہ قائم رکھیں ، اور اپنی اولاد کی دونوں جہانوں میں کامیابی اور ترقی کے لئے دعاؤں کا اہتمام کریں ۔ اور طلبہ وطالبات کو سیرت و شخصیت کے مطالعے کو اپنی زندگی کا حصہ بنانے پر زور دیا کہ مطالعۂ سیرت و شخصیت سے زندگی میں انقلاب پیدا ہوتا ہے ۔ ساتھ انہیں صلاحیت سے پہلے صالحیت کے حصول پر ابھارا ۔ پھر خطبۂ صدارت پیش کرنے کے لئے فضیلۃ الشیخ *ارشد مختار* / حفظہ مائک پر تشریف لائے اور اپنے صدارتی خطاب میں ان تمام لوگوں کا تہ دل سے شکریہ ادا کیا جنہوں نے اس جامعہ کی بنیاد میں اہم رول ادا کیا ، اور خصوصی طور پر اپنے والد محترم مولانا *مختار احمد ندوی* / رحمہ اللہ کو یاد کیا ( اللہ شیخ مرحوم کو غریق رحمت فرمائے)، اور امت مسلمہ کے تئیں ان کے کارہائے نمایاں کو اجاگر کیا ، اور سامعین کو شرعی علوم کے ساتھ عصری علوم سے وابستہ رکھنے کی طرف توجہ دلائی ، اور جماعت کے وہ علماء جو اس شرعی علم کو بطور تجارت استعمال کرتے ہیں ان پر شدید غم و غصے کا اظہار کیا ، جھوٹ اور غیبت کی کھل کر مذمت کی ، اور جس رقبۂ زمین پر جامعہ محمدیہ منصورہ بنگلور قائم ہے اسے جامعہ محمدیہ ایجوکیشن سوسائٹی ممبئی کی ملکیت بتلائی ۔ اور تاکید کے ساتھ کہا کہ جو بھی اس جامعہ کی ملکیت کے سلسلے میں غلط افواہیں پھیلا رہا ہے ، اللہ ضرور اس کا مواخذہ کرے گا ۔
اس حسین موقع پر کتاب ” *اسلام کے بنیادی احکام و مسائل جن کا جاننا بہت ضروری ہے* ” کا اجرا مہمان خصوصی فضیلتہ الشیخ عبدالوھاب عبدالعزیز جامعی / حفظہ اللہ کے ہاتھوں عمل میں آیا ۔ پھر ہدیۂ تشکر پیش کرنے کے لئے فضیلتِ مآب *محمد معاذ ابو قحافہ عمری نذیری* /حفظہ اللہ کو اسٹیج پر مدعو کیا گیا ۔ اخیر میں ناظمِ جلسہ فضیلۃ الشیخ *جناب ابو الولید عبد الرحمن مدنی نیپالی* / حفظہ اللہ نے فارغین اور فارغات کو چند قیمتی پند و نصائح سے نوازنے کے بعد دعا کے ساتھ مجلس کے اختتام کا اعلان کیا ۔ اس مناسبت سے تمام لوگوں کیلئے *ظہرانہ* کا بہترین انتظام کیا گیا تھا ، الحمدللہ، اللہ کی توفیق کے بعد ، ذمہ دارانِ جامعہ کے حسنِ انتظام اور اساتذہ ، معلمات اور طلبہ و طالبات کی شدید محنتوں سے آج کا سالانہ اجلاس کامیابی کے ساتھ اختتام پذیر ہوا ۔ اللہ جامعہ کو مزید ترقی عطا کرے اور ان کے جملہ ذمہ داران خصوصاً شیخ الجامعہ *خالد مشرف عمری* / حفظہ اللہ کو اپنے حفظ و امان میں رکھے اور صحت و عافیت عطا فرمائے ۔ آمین ۔
اپنے مضامین اور خبر بھیجیں
udannewsdesk@gmail.com
7462884092
ہمیں فیس بک پیج پر بھی فالو کریں
https://www.facebook.com/udannewsurdu/