رمضان المبارک کی خصوصیات

 

سال کے بقیہ مہینوں کے مقابلہ میں رمضان کے مہینہ کی بڑی قدر ومنزلت ‘ شأن اور اس کی بڑی خصوصیات ہیں جن میں سے چنددرج ذیل ہیں:

۱۔یہ قرآن کے نزول کا مہینہ ہے، اللہ تعالی کا ارشاد ہے:{شَهْرُ رَمَضَانَ الَّذِي أُنْزِلَ فِيهِ الْقُرْآنُ هُدًى لِلنَّاسِ وَبَيِّنَاتٍ مِنَ الْهُدَى وَالْفُرْقَانِ } [البقرة: 185] ”رمضان المبارك وہ مہينہ ہے جس ميں قرآن مجيد نازل كيا گيا ہے جو كہ لوگوں كے ليے باعث ہدايت ہے اور اس ميں ہدايت كى نشانياں ہيں اور فرقان ہے “۔

قرآن کے نزول کےمعنی یہ ہے کہ رمضان میں لیلۃ القدر میں قرآن کے نزول کا آغاز ہوا ۔

۲ تا۴۔ اس ماہ میں جنت کے دروازے کھول دئے جاتے ہیں اور جہنم کے دروازے بند کردئے جاتے ہین اور شیاطین کو قید کر دیا جاتا ہے :«إِذَا دَخَلَ رَمَضَانُ فُتِّحَتْ أَبْوَابُ الجَنَّةِ، وَغُلِّقَتْ أَبْوَابُ جَهَنَّمَ وَسُلْسِلَتِ الشَّيَاطِينُ»(متفق عليه) ” جب رمضان المبارك شروع ہو جاتا ہے تو جنت كے دروازے كھول ديے جاتے ہيں، اور جہنم كے دروازے بند كر ديے جاتے اور شيطانوں كو ونجيروں ميں جكڑ ديا جاتا ہے “۔

۵۔اس ماہ میں ہر روز کچھ لوگوں کو جہنم سے آزاد کیا جاتا ہے:«إِذَا كَانَ أَوَّلُ لَيْلَةٍ مِنْ شَهْرِ رَمَضَانَ صُفِّدَتِ الشَّيَاطِينُ، وَمَرَدَةُ الجِنِّ، وَغُلِّقَتْ أَبْوَابُ النَّارِ، فَلَمْ يُفْتَحْ مِنْهَا بَابٌ، وَفُتِّحَتْ أَبْوَابُ الجَنَّةِ، فَلَمْ يُغْلَقْ مِنْهَا بَابٌ، وَيُنَادِي مُنَادٍ: يَا بَاغِيَ الخَيْرِ أَقْبِلْ، وَيَا بَاغِيَ الشَّرِّ أَقْصِرْ، وَلِلَّهِ عُتَقَاءُ مِنَ النَّارِ، وَذَلكَ كُلُّ لَيْلَةٍ».(سنن الترمذي:682)”جب ماہ رمضان کی پہلی رات آتی ہے، تو شیطان اور سرکش جن جکڑ دیئے جاتے ہیں، جہنم کے دروازے بند کر دیئے جاتے ہیں، ان میں سے کوئی بھی دروازہ کھولا نہیں جاتا۔ اور جنت کے دروازے کھول دئیے جاتے ہیں، ان میں سے کوئی بھی دروازہ بند نہیں کیا جاتا، پکارنے والا پکارتا ہے: خیر کے طلب گار! آگے بڑھ، اور شر کے طلب گار! رک جا، اللہ تعالیٰ بندوں کو جہنم سے آزاد کرتے ہیں اور ایسا ( رمضان کی ) ہر رات کو ہوتا ہے“۔

بندہ مؤمن کو نیکیوں کی ترغیب دلانے کے لئے جنت کے دروازے کھول جنت کے دروازے کھول دئے جاتےہیں عملا بندہ مؤمن عام مہینوں کے مقابلہ اس ماہ میں بہت زیادہ نیک اعمال انجام دیتا ہے ۔اور جہنم کے دروازے بندہ مؤمن پہ رحم کرتےہوئے بند کردئے جاتے ہیں کیونکہ اس ماہ میں غلطیوں کا ارتکاب کم ہی ہوتا ہے اور شیطان کو وہ فساد مچانے کا اختیار نہیں ہوتا ہے جو دگر مہینہ میں مچاتا ہے۔

۶۔اس ماہ میں ایک رات ایسی ہے جس کی عبادت ہزار ماہ کی عبادت سے بہتر ہے ۔اللہ تعالی نے اس رات کی عظمت کے اظہار کے لئے مکمل سورہ نازل کی ہے جو سورہ قدر کے نام سے موسوم ہے ۔

اس رات کی خصوصی فضیلت احادیث میں منقول ہے ۔نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کافرمان ہے:«مَنْ قَامَ لَيْلَةَ القَدْرِ إِيمَانًا وَاحْتِسَابًا، غُفِرَ لَهُ مَا تَقَدَّمَ مِنْ ذَنْبِهِ»(متفق عليه) “جس نے بھى ليلۃ القدر كا ايمان اور اجروثواب كى نيت سے قيام كيا اس كے پچھلے سارے گناہ معاف كر ديے جاتے ہيں “۔

۷۔اللہ تعالی نے مسلمانوں پہ اس ماہ کے روزے کو فرض قرار دیا ہے جو اسلام کے ارکان میں سے ایک رکن ہے اور یہ عبادت اللہ تعالی سے قریب کرنے والے اعمال میں بہتر ین اعمال میں سے ہے۔

۸۔اس ماہ کے روزے ایمان اور ثواب کی نیت سے رکھنے سے پچھلے گنا ہ معاف ہوجاتے ہیں: «مَنْ صَامَ رَمَضَانَ، إِيمَانًا وَاحْتِسَابًا، غُفِرَ لَهُ مَا تَقَدَّمَ مِنْ ذَنْبِهِ» (متفق عليه)” جس نے بھى رمضان المبارك ميں ايمان اور اجروثواب كى نيت سے روزے ركھے اس كے پچھلے سارے گناہ معاف كر ديے جاتے ہيں”۔

”ایمانا“اللہ پہ ایمان اور اللہ نے جو ثواب کا وعدہ کیا ہے اس کی تصدیق ۔” احتساب“ یعنی ثواب کی امید سے نہ کہ ریاکاری اور نہ ہی کسی اور مقصد کی خاطر روزہ رکھے۔

۹۔ اس ماہ میں عمرہ کرنا حج کرنے کے برابرہے یا نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ حج کے برابر ہے : «فَإِنَّ عُمْرَةً فِي رَمَضَانَ تَقْضِي حَجَّةً أَوْ حَجَّةً مَعِي»(متفق عليه) “كيونكہ رمضان ميں عمرہ كرنا حج كے برابر ثواب ہےیاميرے ساتھ حج كے ثواب كے برابر ہے”۔

۱۰۔اس ما ہ میں روزہ افطار کرانے کا ثواب روزہ رکھنے والے کے ثواب کے مانند ہے: ”مَنْ فَطَّرَ صَائِمًا كَانَ لَهُ مِثْلُ أَجْرِهِ، غَيْرَ أَنَّهُ لاَ يَنْقُصُ مِنْ أَجْرِ الصَّائِمِ شَيْئًا.(سنن الترمذي:807،ابن ماجه:1746) “جس نے بھى روزے دار كا روزہ افطار كرايا اسے روزے دار جتنا ثواب حاصل ہوگا، ليكن روزے دار كے ثواب ميں كوئى كمى نہيں ہو گى “۔

اپنے مضامین اور خبر بھیجیں


 udannewsdesk@gmail.com
 7462884092

ہمیں فیس بک پیج پر بھی فالو کریں


  https://www.facebook.com/udannewsurdu/

loading...
udannewsdesk@gmail.comآپ بھی اپنے مضامین ہمیں اس میل آئی ڈی پر بھیج سکتے ہیں

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *