*علم نافع صرف شرعی علم ہی نہیں* ……….!!
*بسم اللہ الرحمن الرحیم*
قال تعالیٰ: وعلم آدم الأسماء كلها
اس آیت کریمہ پر جب ہم غور کرتے ہیں تو پتا چلتا ہے کہ دنیا میں جتنی بھی ایجادات واختراعات ہوں گے یا جو بھی علوم ہوں گے تمام رب العالمین نے آدم علیہ السلام کو سکھا دیا تھا،
ہمیں اپنے رب سے ہمیشہ ان علوم کے متعلق جو شریعت کی نگاہ میں جائز اور مباح ہے، دعا مانگتے رہنی چاہیے، جسے شریعت زبانی علم نافع کہا گیا ہے جیسا کہ اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ والہ و سلم ہمیشہ یہ دعا مانگا کرتے تھے ،
اللَّهُمَّ إِنِّي أَسْأَلُكَ عِلْمًا نَافِعًا، وَرِزْقًا طَيِّبًا، وَعَمَلًا مُتَقَبَّلًا)۔۔(۔ )
*محترم قارئین*
یہ سچ ہے کہ علم شرعی کا حاصل کرنا ہمارے اوپر فرض ہے اور ہمارے لئے ضروری ہے کہ ہم پہلے علم شرعی حاصل کرلیں، اگر کوئ شخص دینی تعلیم سے وابستگی کے ساتھ باعمل بھی ہے، اور پھر وہ کسی کالج یا یونیورسٹی سے تعلیم حاصل کرتا ہے تو اس میں کوئی حرج نہیں ہے، اگر کوئی ڈاکٹر بنتا ہے تو بھی لوگوں کو نفع ہی پہنچاتا ہے نقصان نہیں…… انجینئر ، ڈاکٹر ، سائنس ٹیکنالوجی وغیرہ یہ تمام علوم و فنون نافع ہی ہیں ان سب کا جاننا بھی ہمارے لئے بہت ضروری ہے، خصوصاً عصر حاضر میں اس جانب توجہ کی اشد ضرورت ہے مثلاً اگر ہم ڈاکٹر بنتے ہیں یا پھر مذکورہ کوئی بھی علم حاصل کرتے ہیں اور پھر ہم ان علوم کے ذریعے کسی کو فائدہ پہنچاتے ہیں تو یہی علم کا نافع ہونا کہلائے گا
لہذا ہمارے اوپر فرض ہے کہ ہم پہلے اپنے دین کو سیکھیں، شرعی علم حاصل کریں اور پھر اس کے بعد حالات کو مدنظر رکھتے ہوئے اگر ہمارے پاس استطاعت ہے تو دنیاوی علوم و فنون سے بھی اپنے آپ کو لیس کریں –
اللہ ہم تمام کو علم نافع عطا فرمائے — آمین یا رب العالمین……!!!
*تحریر* ……..
*حافظ عبد المغنی عبدالقدیر*
اپنے مضامین اور خبر بھیجیں
udannewsdesk@gmail.com
7462884092
ہمیں فیس بک پیج پر بھی فالو کریں
https://www.facebook.com/udannewsurdu/