سوڈان میں امن و خوشحالی کے لئے مملکت سعودی عرب کوششیں

سوڈان میں امن و خوشحالی
کے لئے
مملکت سعودی عرب کوششیں
ابوالقیس عبد العزیز المدنی
(رءیس اللجنۃ التعلیمیہ جامعہ امام ابن تیمیہ)۔
عصر حاضر میں ملت اسلامیہ پر اللہ تبارک وتعالی کا ایک عظیم احسان یہ ہے کہ اس نے گہوارہ اسلام میں مملکت سعودی عرب جیسی ایک ایسی دیندار اور عالم اسلام کے لیے مخلص حکومت مقدر کی ہے جو دامے ،ذرمے، قدمے، سخنے ہر سطح سے دنیا بھر کے مسلمانوں کے تعاون ، خدمت اور مذہبی و سیاسی رہنمائی کے لئے کوئی بھی دقیقہ فروگزاشت نہیں کرتى ، موجودہ سعودی حکومت کی گزشتہ ڈیڑھ سو سالہ تاریخ اس بات پر شاہد عدل ہے۔
مملکت کا داخلہ نظام اتنا عمدہ اور بہتر ہے کہ ساری دنیا کے ممالک میں یہاں کے امن و سکون کی مثال دی جاتی ہے۔ جرائم نہ کہ برابر ہیں، تعلیمی شرح بهى کافى اعلى و بالا ہے ۔ ملازمت کے معاملےمیں ترقى یافتہ ممالک سے کئ قدم اگے ہے ۔ دنیا کے تقریباً تمام ممالک سے جہاں مسلمان بستے ہیں، مسلم طلبہ کو یہاں آکر تعلیم حاصل کر مملکہ موقع فراہم کرتی ہے۔
حجاج کرام کى مہمان نوازى اور انہیں ہر ممکنتہ سہولت اور اسا ئش کى فراہمى مملکت کا وه طره امتیاز ہے ۔جس کا اعتراف دشمن و داست سبھی کو ہے ۔ حقیقت یہ ہے کہ مسلمانوں کى ساڑهے چوده صدیوں کی تاریخ میں مسلمانان عالم، حرمین شریفین ،حجاج کرام ،عمره کنندگان اور دیگر زائرین مقامات مقدسہ کی خدمت میں اس حکومت نے جتنا کچھ کیا ہوا ہے ، اس کی کوءی نظیر نہیں ملتی۔ ، اللہ تبارک وتعالیٰ سے دعا ہے کہ خالص کتاب وسنت کے اصول و ضوابط اور عقیده صحیحہ کى مضبوطوں بنیاد پر قائم، دنیا بهر کے مسلمانوں کى مخلص اس اسلامی حکومت کو حاسدین کے نظر بد سے محفوظ اور تا قیامت جارى وسارى رکهے امین ۔
سوڈان ایک افریقی ملک ہے جہاں وفاقی جمہوری طرز حکومت ہے کئی ماہ سے یہاں سرکاری مسلح افواج اور تیزگام حمایت افواج کے درمیان شدید جنگ جاری تھی جس سے لاکھوں شہری ملک چھوڑنے پر مجبور ہوئے زوردار بھاری دھماکوں کی دہلا دینے والی آوازیں، آسمان پر کالے بادلوں اور سیاہ دھویوں کا سایہ ، گولیوں کے چلنے کی تھرتھراہٹ ، اور راکٹوں کی دھمک کئ ماہ سوڈان کا یہی منظر تھا۔ یہ لڑائی دراصل دو جرنیلوں کے بیچ ہے عبدالفتاح البرهان جو سوڈاى مسلم افواج کے سربراہ اور حمیدتى کے نام سے مشہور جنرل محمد حمدان دقلو ریپڈ سپورٹ فور سیز کے درمیان ہے ۔ دونوں اکٹھے فوج میں کام کیا ہے۔ اب دونوں ایک دوسرے کے دشمن بنے ہوئے ہیں۔ گزشتہ دو تین سالوں میں حمیدتی نے خود کو ایک قومى لیڈر کے طور پر قد آٓور شخصیت بتانے کی کوشش کی ہے خاص طور پر خود کو پسماندہ طبقوں کا لیڈر بتانے کے لئے کام کیا ہے اور ان دونوں جنرلوں کی اسی رسا کشی اور اقتدار کی بھوک نے پورے سوڈان کو چکی کے دو پاٹ میں پیس کررکھ دیا ہے اور عام لوگ بے موت مر رہے ہیں۔
اقوام متحدہ کے ذیلى ادارے یو این ایچ سى کے ترجمان۔ سالٹ مارش نے کہا ہے کہ “سوڈان سے دس لاکھ سے زیادہ لوگ اندرون ملک اور هم سایہ ملکوں میں نقل مکانی کر چکے ہیں” ہزاروں افراد اس خانہ جنگی کے پیچھے میں لقمہ اجل بن چکے ہیں دسیوں ہزار افراد شدید طور پر زخمی ہوئے ہیں ملک میں کوئی بھی جگہ پر امن نہیں ہے ۔ یہاں تک کہ
عالمی رضاکار‌ تنظیموں کو امداد و راحت رسانی کے کام میں بڑی دقتوں اور پریشانیوں کا سامنا ہے۔
ایسے پرآشوب شورش زدہ حالات میں مملکت سعودی عرب نے اسلامی اخوت کا پر خلوص ثبوت دیتے ہوئے سوڈان کے دونوں متحارب فریقوں کے نمائندوں کے درمیان جدہ میں جنگ بندی کے لئے مذاکرات کی میز سجائی۔ متحارب فریق، سوڈانی افواج، ریپڈ سپورٹ فورسز، میزبان سعودی عرب اور امریکہ کی ثالثی میں یہ مذاکرات مئی کے دوسرے ہفتے میں ہوءے ۔ گذشتہ ہفتے دونوں متحارب فریقین کے درمیان جنگ بندی کے معاہدہ نامے پر دستخط ہوا۔ جس کے نتیجے میں آج وہاں تیزی سے حالات معمول پر آ رہے ہیں۔ اس بات پر امریکہ سمیت ساری دنیا نے مملکت کی کوششوں کی تعریف کی ہے۔ یو این یو کے ترجمان کے مطابق حالات میں بتدریج سدھار ہو رہا ہے اور جلد حالات معمول کے مطابق ہونے کی امید ہے۔
مملکت نے نہ صرف یہ کہ سوڈان میں متحارب گروہوں کے بیچ صلح کرائی بلکہ سوڈان میں انسانی خدمات کے لئے آٹھ ارب امریکی ڈالر سے زائد کی مدد بھی کی ہے۔
بات دراصل یہ ہے کہ مملکت اپنے قیام کے روز اول سے انسانی فلاح و بہبودی اور اسلامی اخوت کا اعلی نمونہ پیش کرتی آئی ہے۔ اس کے قیام کا مقصد اساسی اسلام کی سربلندی اور مسلمانوں کا عروج و اقبال رہا ہے۔

اپنے مضامین اور خبر بھیجیں


 udannewsdesk@gmail.com
 7462884092

ہمیں فیس بک پیج پر بھی فالو کریں


  https://www.facebook.com/udannewsurdu/

loading...
udannewsdesk@gmail.comآپ بھی اپنے مضامین ہمیں اس میل آئی ڈی پر بھیج سکتے ہیں

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *