یہ غیبت نہیں ہے جناب

*یہ غیبت نہیں ہے جناب!!!*

احادیث نبوی،کلام مقدس قرآن کریم کی توضیح وتشریح ہیں،اس کےاجمال کی تفصیل ہیں،مشکل الفاظ کی تشریح ہیں،غرائب قرآن کی تبیین اور عملی بیان ہیں،اس لیےان پر دین کادارومداراورانحصارہے،ان کے بغیر قرآن اوردین کافہم اوراس کےبغیرعمل ممکن نہیں ہے،اس لیےاحادیث کاتحفظ اوردفاع،آمیزش واختلاط سےپاک صاف رکھنا امت کا فریضہ ہے۔
اللہ اور اس کی کتاب،اسکےرسول اورعام مسلمانوں کی خیرخواہی ونصیحت کاتقاضا ہےکہ اس فریضہ کوسرانجام دیاجائےکہ صحیح احادیث میں باطل،منکر اورضعیف احادیث کی آمیزش نہ ہوسکےاوریہ کام اس کےبغیرممکن نہیں ہےکہ حدیث بیان کرنےوالےراویوں کےعیوب ونقائص کو ناواقف لوگوں کے سامنےبیان کردیاجائے،تا کہ عوام ان سےدھوکہ نہ کھاجائیں،اور ان کی غلط اورناقابل اعتبار باتوں کوحدیث سمجھ کرقبول نہ کرلیں،اس سےاگرچہ ان کا شخصی وقارمجروح ہوگا،لیکن دین وشریعت اورقرآن وسنت کا تحفظ ودفاع ہوگا،جوکہ امت کا ایک اجتماعی اوردینی فریضہ ہے۔
لہذا ہمیں معلوم ہونا چاہئے کہ امت کےاجتماعی مفادکو کسی شخصی اورانفرادی مفاد کی خاطر قربان نہیں کیا جاسکتا۔ لہذا اگر کوئی محدث کسی راوی کے بارے میں وضاع،کذاب،دجال،منکر،متروک الحدیث،متہم بالکذب،مدلس،غیر ثقہ کہتے ہیں تو یہ غیبت اور قابل گرفت معصیت نہیں ہے۔ جیسا کہ امام عفان بن مسلم کہتے ہیں ہم اسماعیل بن علیہ کی مجلس میں حاضر تھے ایک شخص نے دوسرے شخص سے حدیث بیان کی تو میں نے کہا:یہ راوی ثقہ اور قابل اعتماد نہیں ہے ۔تو اس آدمی نے کہا کہ:تم نے اس کی غیبت کی ہےاسماعیل بن علیہ نےکہا اس نےغیبت نہیں کی بلکہ حقیقت بتائی ہےکہ وہ ثقہ نہیں ہے۔( مقدمہ صحیح مسلم اثر نمبر: 82)۔
سلف کے اس اثرسے مسئلہ مستنبط ہوتا ہےکہ موجودہ وقت میں جو پیشہ ور مقررین ہیں جنہیں صحیح احادیث کا علم نہیں ہے صحیح و سقیم آثارکے مابین تمیز نہیں ہے ثقات اور ضعاف کےمابین فرق کرنے کا سلیقہ نہیں ہے۔
اپنی تقاریر میں ضعیف،موضوع،منکر،باطل،بے اصل اورمن گھڑت اخبار،آثار اور قصے کہانیوں کو بیان کرتے رہتےبہیں ان کے بارے میں امت کو آگاہ کرنا غیبت نہیں ہےاور نا ہی قابل گرفت معصیت ہےبلکہ عوام کو ان کےجعلی اقوال سے بچانے کے لیے ان کے باطل فرمودات سے آگاہ کرنا ضروری ہے۔
ہمیں معلوم ہونا چاہیے کہ ثقہ اورقابیل اعتماد رواةکی صحیح روایات اس کثرت سے موجود ہیں کہ ان کی موجودگی میں کسی باطل،بے اصل اور ضعیف روایت کو قبول کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔

از قلم: آصف سلفی۔
استاذ:کلیہ ابوبکر صدیق،گمانی،صاحب گنج۔

اپنے مضامین اور خبر بھیجیں


 udannewsdesk@gmail.com
 7462884092

ہمیں فیس بک پیج پر بھی فالو کریں


  https://www.facebook.com/udannewsurdu/

loading...
udannewsdesk@gmail.comآپ بھی اپنے مضامین ہمیں اس میل آئی ڈی پر بھیج سکتے ہیں

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *