مملکت سعودی عرب اور 2023 کا کامیاب حج

مملکت سعودی عرب اور 2023 کا کامیاب حج!
ابوالقیس عبدالعزیز المدنی

اللہ تعالیٰ کے مہمان یعنی حجاج کرام کی خدمت مملکت سعودی عربیہ کے تاج کا وہ نگینہ ہے جس پر وہ جتنا بھی فخر کرے کم ہے۔دنیا کے بہت سارے مضبوط مسلم ممالک کی خواہش ہوتی ہے کہ کاش انہیں بھی اللہ کے ان مہمانوں کی خدمت کا کچھ بھی موقع میسر اور نصیب ہو جائے کہ ان کی دنیا وآخرت سنور جائے ، لیکن ہر مدعی کے واسطے دار و رسن کہاں؟
مملکت سعودی عرب کے قیام سے پہلے حجاج کرام کو مشاعر حج کی تکمیل میں کیا کیا پریشانیاں لاحق ہوتی تھیں یہ کسی بھی شخص سے مخفی نہیں۔مورخین نے صرف اج سے سو سال قبل حج کرنے والوں کی پریشانیوں کے بارے میں جو کچھ بھی لکھا ہے اسے پڑھ سن کر رونگٹے کھڑے ہو جاتے ہیں۔
اللہ تبارک و تعالی کا مملکت سعودی عرب کے فرمان رواؤں پر بے پایاں احسان وکرم ہے کہ وہ شروع سے حجاج کرام کی سہولت کے لیے ہر ممکن کوشش بروئے کار لانے میں کوئی کسر نہیں چھوڑتے ہیں اور اج جو لوگ بھی حج کے لیے جاتے ہیں مملکت کی طرف سے فراہم کردہ خدمات وسہولیات کا تہہ دل سے اعتراف واقرار کیے بغیر نہیں رہتے۔
2023 کا کامیاب حج مملکت سعودی عرب کی تاریخ میں سنہری حروف میں لکھا جائے گا۔ اس بار کا حج اس لیے بھی اہم تھا کہ کرونا وائرس کی وبا سے پہلے کی تعداد کے برابر حاجی اس میں شریک ہوئے۔اور الحمدللہ بغیر کسی ناخوشگوار واقعے کے یہ حج مکمل ہوا۔ تقریبا 20 لاکھ لوگوں کو سنبھالنا کوئی معمولی کام نہیں ہے۔ان کی صرف صحت کے مسائل سے نپٹنے اور انہیں کسی قسم کی کوئی جسمانی پریشانی نہ ہو 354 طبی مراکز قائم کیے گئے تھے جس میں 36 ہزار معالجین تعینات تھے۔ ان کے علاوہ تقریبا 700 ایسے اطبا تھے جنہوں نے رضاکارانہ طور پر حاجیوں کی خدمت کے لیے اپنی خدمات دی تھیں
سعودی وزارت صحت کی ایک رپورٹ کے مطابق حج 2023 میں تقریبا چار لاکھ حاجی طبی سہولیات سے مستفید ہوئے 50 حاجیوں کے دل کی اوپن سرجری ہوئی اور سولہ سو حاجیوں کا ڈائلسز کیا گیا۔
عام طور پر یہ دیکھا گیا ہے کہ رمی جمرات کے موقع پر بھیڑ کی کثرت کی وجہ سے بعض دفعہ حادثات رونما ہو جاتے ہیں لیکن اس بار مملکت کی انتظامیہ نے کسی بھی قسم کی ناگہانی صورتحال سے نبرد آزماءی کے لیے ساری ممکنہ تیاریاں پہلے ہی سے طے کر رکھی تھی۔ بھیڑ کم سے کم ہو اس کے لیے الگ الگ ٹریک بنائے گئے تھے جس کا یہ نتیجہ ہوا کہ اس بار رمی جمرات کے موقع پر کسی بھی کسی کی کوئی ناگہانی صورتحال یا ناخوشگوار واقعہ درپیش نہیں ایا۔
دراصل مملکت کی انتظامیہ اعلی سے ادنی تک اس بات کے لیے کوشہ ہوتی ہے کہ اللہ کے ان مہمانوں کی خدمت میں جو دنیا کے مختلف گوشوں سے اللہ کے گھر کی زیارت کے لیے ائیں ہیں ان کی ان کی خدمت اور رہائش میں کسی قسم کی کوئی کوتاہی نہ باقی رہ جائے. اس بار مملکت نے اپنی طرف سے دنیا بھر سے لگ بھگ تیرہ سو افراد کو جو سماج کے مختلف طبقات سے تعلق رکھتے تھے، اپنے صرفے پر شاہی مہمان کی حیثیت سے حج کروایا۔ جس کا عالم اسلام پر کافی مثبت اثر قائم ہوا۔
در اصل حجاج کرام کی خدمت اور سہولت کے لیے مملکت کی ساری وزارتیں ساری تنظیمیں اور لگ بھگ عام عوام اپنا سب کچھ اللہ کے ان مہمانوں کے لیے صرف کرنے میں دریغ نہیں کرتے۔۔
سعودی وزارت حج کے مطابق اس بار حج کرنے والوں کی کل تعداد 18 لاکھ تھی جس میں ایک لاکھ 84 ہزار مملکت کے اندرونی باشندہ تھے باقی دنیا کے دیگر 150 ممالک سے تشریف لانے والے حاجی تھے۔
مملکت سعودی عرب مسلمانان ۰عالم کی طرف سے شکریہ کہ کی مستحق ہے کہ حج جیسے اہم دینی فریضہ کیا جائے گی کے لیے اس نے اپنی ساری امکانیات اپ کو مسخر کر رکھا ہے تاکہ دنیا کے دور دراز کونوں سے خانہ خدا کی زیارت کرنے والے پورے اطمینان اور سکون کے ساتھ حج کر سکیں۔
ایک اہم بات یہ کہ وزارت برائے اسلامی امور اور دعوت و ارشاد کے ایک بیان کے مطابق شاہ فہد قران پرنٹنگ کمپلیکس مدینہ منورہ سے شاہ شدہ دنیا کی 76 زبانوں میں قران کریم کے دو ملین قران کریم کے نسخے حاجیوں کے بیچ تقسیم کیے گئے۔
ای سعادت بزور بازو نیست تانہ بخشد خدائے بخشندہ

اپنے مضامین اور خبر بھیجیں


 udannewsdesk@gmail.com
 7462884092

ہمیں فیس بک پیج پر بھی فالو کریں


  https://www.facebook.com/udannewsurdu/

loading...
udannewsdesk@gmail.comآپ بھی اپنے مضامین ہمیں اس میل آئی ڈی پر بھیج سکتے ہیں

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *