*مرکز السلام التعلیمی میں یوم آزادی کی مناسبت سے پرچم کشائی کی شاندار تقریب*
—————————————-
اشرف شاکر ریاضی
(استاذ کلیہ ابو بکر صدیق رضی اللہ عنہ گمانی)
مرکز السلام التعلیمی کے زیر اشراف چلنے والا فعال دینی ادارہ کلیہ ابو بکر صدیق رضی اللہ عنہ گمانی صاحب گنج جھارکھنڈ میں ٧٧واں یوم آزادی کے موقع پر پرچم کشائی کی شاندار تقریب منعقد ہوئی، ساتھ ہی اہم ذمہ داران کی موجودگی میں جملہ اساتذہ کرام اور طلبہ نے ملکر نہایت ہی سنجیدگی اور متانت کے ساتھ روڈ شو کا بھی اہتمام کیا،
محترم قارئین کرام! آج کی یہ تقریب کئے اعتبار سے بڑی منفرد رہی کیونکہ یہ پروگرام نہایت ہی مخطط و مرتب انداز میں پیش کیا گیا، نیز تقریب کے اندر چونکہ تنوع تھی جس سے مزید خوبصورتی میں اضافہ ہوا، واضح رہے کہ پروگرام کی تخطیط و ترتیب و عملی تنفیذ میں جہاں اساتذہ کرام بالخصوص عمید الکلیہ شیخ ابو نایف خیر الاسلام مدنی، شیخ عبدالمعيد مدنی شیخ ابو حسان محمد ریحان سلفی، شیخ کفایت اللہ فارس مدنی، شیخ أشرف شاكر ریاضی ، شیخ محمود الحق سلفی، شیخ کوثر سلفی، شیخ آصف سلفی، شیخ ولی اللہ فیضی، شیخ رفیق جامعی ماسٹر فرقان وغیرھم نے کڑی محنت صرف کی وہیں کلیہ ابو بکر صدیق رضی اللہ عنہ کے کچھ فعال و متحرک طلبہ (عزیزم شوکت علی، عزیزم صادق ، عزیزم تنویر عالم، عزیزم مجیب الرحمن وغیرھم) نے بھی اپنے اقدامات کے ذریعے سے پروگرام کو کامیاب بنانے میں تعاون پیش کیا، پروگرام کی کچھ تفصیل ذیلی سطور میں قارئین کے حوالے کیا جا رہا ہے:
* سب سے پہلے صبح آٹھ بجے مرکز السلام التعلیمی کے منتظمین اور جملہ اساتذہ کرام اور طلبہ کی موجودگی میں مدیر اعلیٰ شیخ عقیل اختر یوسف حفظہ اللہ کے فرزند ارجمند جناب عفیف امثل کے دست مبارک سے پرچم کشائی کی گئی، بعد ازاں نہایت ہی ساحرانہ انداز میں کلیہ کے طالب عزیزم عطاء اللہ اور انکے رفقاء (عزیزم ذکی اللہ اور عزیزم اظہار) نے ملکر قومی ترانہ اور راشٹر گیت پیش کیا، پھر محترم جناب عفیف امثل نے تمام حاضرین کو خطاب کرتے ہوئے آزادی سے متعلق کئے اہم پہلوؤں کے طرف اشارہ کیا،
ساتھ ہی کلیہ ابو بکر صدیق رضی اللہ عنہ کے عمید شیخ خیرالاسلام مدنی حفظہ اللہ نے کئے اہم نکات کے طرف اشارہ کرتے ہوئے بلا تفریق مذاہب وملت مجاہدین آزادی کو خراج عقیدت پیش کیا اور مرکز السلام التعلیمی کے طرف سے تمام برادران وطن کو مبارکبادی پیش کی.
پھر نہایت ہی منضبط و منظم انداز میں روڈ شو کا انعقاد عمل میں آیا جس میں مختلف دیش بھگتی نعرے کے ساتھ شو کی شروعات ہوئی،واضح رہے کہ یہ شو کلیہ کے احاطے سے ہو کر گمانی اور اسکے اطراف سمیت جاری رہا، دوران شو کلیہ کے ذمہ داران سمیت تمام اساتذہ کرام وطلبہ بھی شامل رہے.
پھر بعد نماز مغرب عمید الکلیہ شیخ خیرالاسلام مدنی حفظہ اللہ کی صدارت میں یوم آزادی سے متعلق طلبہ کا ایک شاندار علمی و ثقافتی پروگرام کا انعقاد عمل میں آیا، جس میں مختلف و متنوع مضامین پر طلبہ نے علمی مظاہرہ پیش کیا الحمد للہ علی ذلک،
سب سے پہلے پروگرام کا آغاز عزیزم نسیم اختر سلمہ کی روح پرور قرآن پاک سے ہوا، بعدہ حمد باری تعالیٰ اور نعت نبی صل اللہ علیہ السلام کا نذرانہ سامعین کیلئے پیش خدمت ہوا،
پھر باضابطہ علمی مظاہرات کا دور شروع ہوا جسکی سرسری تفصیل آپ قارئین کے حوالہ کیا جا رہا ہے :
*تاریخ آزادی ہند کے مصادر کا تعارف* (اردو مقالہ ) اس مقالے کو پیش کرنے کے لئے صلاح الدین نعیم الدین عالم اول کو مکلف کیا گیا، موصوف نے مذکورہ موضوع پر نہایت ہی علمی مقالہ پیش کیا.
بعدازاں *”مولانا ابو الکلام آزاد بحیثیت مجاہد آزادی”* کے موضوع پر تقریر پیش کرنے کے لئے عزیزم سیف الدین فضیلت ثانی کو دعوت اسٹیج دیا گیا،
پھر *”جنگ آزادی میں گمانی کا کردار”* کے موضوع پر عزیزم محمد یعقوب فضیلت اول نے ایک شاندار تاریخی مقالہ پیش کیا، ساتھ ہی *”آزادی ہند میں اردو صحافت کا کردار “* کے موضوع پر ایک علمی مکالمہ پیش ہوا،
پھر انگریزی تقریر بعنوان Independence Day* کے لئے عزیزم توثیق عالم ابتدائیہ ثالثہ کو دعوت اسٹیج دیا گیا،
پھر آج کے بزم کا سب سے حساس موضوع *”تقسیم ہند اسباب و نتائج”* پر ایک علمی ڈبیٹ نہایت ہی عمدگی و جاذبیت کے ساتھ منتخب طلبہ نے پیش کیا.
اسکے علاوہ بھے کئے اور علمی مظاہرات پیش ہوئے، مختصراً آج کا یہ ثقافتی پروگرام نہایت ہی کامیاب رہا.
پھر تقریب کے اختتام میں کلیہ ابو بکر صدیق رضی اللہ عنہ کے عمید نے ناصحانہ کلمات پیش کرتے ہوئے تمام مشارکین طلبہ و اساتذہ کا شکریہ ادا کیا اورپھر دعائیہ کلمات کے ساتھ باضابطہ تقریب کے اختتام کا اعلان ہوا،
اخیر میں دعاگو ہوں کہ کلیہ ابو بکر صدیق رضی اللہ عنہ گمانی صاحب گنج کو سدا بہار رکھے – آمین!
اپنے مضامین اور خبر بھیجیں
udannewsdesk@gmail.com
7462884092
ہمیں فیس بک پیج پر بھی فالو کریں
https://www.facebook.com/udannewsurdu/