جامعہ امام ابنِ تیمیہ میں 77/واں جشن یوم آزادی جوش و خروش کے ساتھ منایا گیا ۔
(پریس ریلیز،پٹنہ)
77ویں یوم آزادی کی مناسبت سےحسب سابق امسال بھی ملک کی عظیم دانشگاہ جامعہ امام ابن تیمیہ،مشرقی چمپارن،بہار میں بڑے ہی تزک و احتشام کے ساتھ جشن آزادی کی تقریب منائی گئی ۔ سب سے پہلے لجنہ اداریہ کے صدر شیخ نور الاسلام مدنی حفظہ اللہ نے پرچم کشائی کی۔ پرچم کشائی کی اس تقریب میں لجنہ اداریہ کے معزز اراکین شیخ آصف تنویر تیمی حفظہ اللہ،شیخ فہیم جسیم الدین تیمی حفظہ اللہ،لجنہ تعلیمیہ کے صدر شیخ ابو القیس مدنی حفظہ اللہ،لجنہ تعلیمیہ کے اراکین اور دیگر تمام معزز اساتذہ جامعہ شریک ہوئے۔ کلیہ سید نذیر حسین محدث دہلوی کے طلبہ نے قومی گیت اور اور کلیہ خدیجہ الکبریٰ للبنات کی طالبات نے ترانہ ہند پڑھا ۔ پرچم کشائی کے اسٹیج سے صدر لجنہ اداریہ شیخ نور الاسلام مدنی حفظہ اللہ نے مختصر مگر پر مغز اور جامع خطاب کیا ۔ انہوں نے اپنے خطاب میں رئیس جامعہ ڈاکٹر عبد اللہ محمد السلفی حفظہ اللہ کی جانب سے تمام حاضرین اور منسوبین جامعہ کو یومِ آزادی کی مبارک باد پیش کی اور مختصر وقت میں تاریخی حوالوں سے آزادئ ہند سے متعلق بہت ساری قیمتی باتوں سے سامعین و سامعات کو روشناس کرایا۔دوران خطاب موصوف نے ہندوستان کی قدیم تہذیب وثقافت اور باشندگان ہند کے آپسی بھائی چارے کو بتلایا۔انہوں نے ہندوستان میں انگریزوں کی آمد،ان کی تجارت اور تجارت کے بہانے ملک پر قبضہ کی گھناؤنی سازش کا تذکرہ کیا۔انہوں نے کہا کہ ہندوستان امن وامان کا دیش ہے۔یہاں کی مٹی میں پیار اور محبت ہے۔وہ لوگ جو لوگوں کے درمیان منافرت اور دشمنی پھیلاتے ہیں وہ ملک کی روشن تاریخ اور تہذیب کو فراموش کرکے اپنا مفاد حاصل کرنا چاہتے ہیں۔موصوف نے یہ بھی کہا کہ ملک کی آزادی میں مسلمانوں کا برابر کا حصہ رہا ہے۔جس طرح مسلمانوں نے آزادی سے قبل وطن عزیز کی تعمیر وترقی کے لئے بے پناہ کوششیں صرف کیں اسی طرح آزادی کے بعد سے اب تک اس کے عروج واقبال کے لئے کوشاں ہیں۔ اپنے خطاب کے اخیر میں موصوف نے رئیس جامعہ ڈاکٹر عبد اللہ محمد السلفی حفظہ اللہ،نائب رئیس جامعہ انجینئر امین الدین حفظہ اللہ،سکریٹری رئیس جامعہ ڈاکٹر معراج عالم تیمی حفظہ اللہ اور شیخ حفیظ الرحمان تیمی حفظہ اللہ کی طرف سے اساتذہ اور طلبہ و طالبات جامعہ کی فلاح و بہبودی کے لیے کی جانے کاوشوں کے لئے شکریہ ادا کیا ۔اور اس حقیقت کو اجاگر کیا کہ محترم رئیس جامعہ کی قیادت میں جامعہ دن دونی رات چوگنی ترقی کررہا ہے۔ان کی شبانہ روز محنتوں کے مثبت ثمرات ہر جگہ دیکھنے کو مل رہے ہیں۔تعلیم وتربیت کے میدان میں ایک بار جامعہ پھر سے پورے آب وتاب سے قدم رنجا ہے۔
یوم آزادی کی مناسبت سے جامعہ کے دونوں شعبوں بنین و بنات میں متنوع ادبی و ثقافتی پروگرام کا انعقاد کیا گیا ۔ کلیہ سید نذیر حسین محدث دہلوی میں کرکٹ،فٹبال اور والی بال کے مقابلوں کے علاوہ بعد نماز مغرب” حلقہ ادب” کے زیر اہتمام” “ایک شام جشن آزادی کے نام” سے ایک شعری نشست منعقد کی گئی جس میں طلبہ جامعہ نے اپنی ادبی صلاحیتوں کا خوب مظاہرہ کیا ۔ کلیہ خدیجہ الکبریٰ للبنات میں بھی مختلف نوعیت کے پروگرام منعقد ہوئے جن میں خطابت، تمثیلیہ و ڈرامہ،علمی لطافت اور دیگر علمی و ثقافتی پروگرام شامل ہیں۔
سب سے قبل طالبات کی جانب سے حب الوطنی کے موضوع پر مختلف زبانوں میں تقریریں پیش کی گئیں۔طالبہ رقیہ صابر نے اردو زبان میں،طالبہ سلیمہ فاطمہ نے ہندی زبان میں،طالبہ صادقہ سمیع الرحمن نے انگریزی زبان میں شاندار تقریر کی۔
طالبات کی ایک ٹیم نے مشہور نظم(ننہا منا راہی ہوں۔۔۔۔) کے عنوان پر اپنا ایکشن پیش کیا۔اس ایکشن میں ذیل کی طالبات نے شرکت کیا:فائزہ محمد ہاشم،ادیبہ آصف تنویر،حفصہ محمد ثمامہ،شمائلہ بدر الدجی،ناعمہ،سراج،فائقہ رحمان،عالیہ غیاث الدین،مسرت علیم الدین،سعداء رضی احمد،سعدیہ فاطمہ،ماہ رو عنبر،سمیہ صغیر۔
عدم تشدد کے عنوان بھی طالبات کی ایک ٹیم نے ڈرامہ پیش کیا۔اس ڈرامہ میں شریک ہونے والی طالبات درج ذیل ہیں:فرحیں ریاض،ناظرہ شفیق،رحمت حذیف،عظمی اشفاق،خوشنما منیر،عابدہ دستگیر،ثوبیہ ریاض۔
آنکھ کی اہمیت پر بھی طالبات کے ایک گروپ نے ڈرامہ پیش کیا اس ڈرامہ میں ذیل کی طالبات نے شرکت کیا: سمیہ نوشاد،شائستہ شرف الدین،طاہرہ چمن،رافعہ حمید اللہ،عاتکہ سمیع الضحی،صفیہ قرة العين،فاطمہ فضل الرحمان،ماہ طلعت وسیم۔
میرے پیارے وطن تو سلامت رہے اس عنوان پر طالبات کے ایک گروپ نے ایکشن پیش کیا۔جس میں درج ذیل طالبات شریک ہوئیں: صائمہ صدف عبد اللہ،سمیہ صدف عبد اللہ،شائستہ منصور،بشری عبد اللہ،بشری جنید،ماریہ ہدایت اللہ،عفیفہ ہدایت اللہ،سعدیہ نسیم،عفت سلام اللہ۔
وطن کے بہادروں کو سلام کے موضوع پر بھی طالبات کے ایک گروپ نے ڈرامہ پیش کیا جس میں ذیل کی طالبات نے شرکت کی: زینب فرحین عرفان،صباحت رضوان،زینب حیدر علی،ناھدہ مصطفی،شہلا منصور،غزالہ سفر اللہ،صدف نوشاد،سعدیہ وصی اختر،سنجیدہ سرتاج،شائستہ مبین،ناصرین مقیم،افسری اشرف۔
طالبہ خوشبو عائشہ محمد مصطفی نے نہایت خوبصورت علمی لطائف پیش کئے جس کو سامعات نے کافی پسند کیا۔
اولا کی محبت اور اس کی تعلیم وتربیت پر طالبات کی ایک ٹیم نے ایک اچھا ڈرامہ پیش کیا،جس میں درج ذیل طالبات نے شرکت کیا: صدف عبد اللہ، رقیہ اشتیاق،روبا فاطمہ،عارفہ عظیم،عائشہ صدر عالم،دلکشاں ابو الحیات،رضیہ صغیر،فوزیہ شمشاد،سعدیہ نظام۔
ڈاکٹر اور مریض کے تعلقات پر طالبات نے ایک مزاحیہ پیش کیا جس میں درج ذیل طالبات شریک ہوئیں: عارفہ امام الدین،ناجیہ علی اختر،فاطمہ کوثر،عائشہ قمر،عاطرہ قمر،حمیدہ خلیق الرحمان،فرحت فیاض۔
طلبہ وطالبات کے مذکورہ تمام پروگراموں میں شریک ہونے والے طلبہ وطالبات کو محترم رئیس جامعہ حفظہ اللہ کی طرف سے نقد انعام سے نوازہ گیا۔
اس طرح سے جامعہ امام ابنِ تیمیہ میں یوم آزادی کو پورے جوش و خروش اور مکمل اہتمام و انتظام کے ساتھ منایا گیا اور جشن آزادی کی اس تقریب کو یادگار بنانے کی بھر پور کوششیں کی گئیں ۔
اپنے مضامین اور خبر بھیجیں
udannewsdesk@gmail.com
7462884092
ہمیں فیس بک پیج پر بھی فالو کریں
https://www.facebook.com/udannewsurdu/