مملکت سعودی عرب کا ایک اور تاریخی اقدام نور الاسلام

مملکت سعودی عرب کا ایک اور تاریخی اقدام نور الاسلام شفیع احمد مدنی
دنیا ئے اسلام میں سعودی عرب ایک خاص فکر وعمل کا حامل ملک ہے ۔ اس کی بہت سی پالیسیاں اگر ملکی وعلاقائی ہوتی ہیں تو دیگر بہت سی عالمگیر ہوتی ہیں ۔ اللہ تعالی نے ممالک عالم کے درمیان اسے بڑی عزت و مرتبت سے نوازا ہے ۔اور اس کی سب سے بڑی وجہ یہ ہے کہ یہ ملک تمام انسانیت کی فلاح و کامرانی اور تمام خطہ ارض میں امن وامان کی بحالی کے لئے ہمیشہ کوشاں رہتا ہے ۔ جہاں کہیں بھی بد امنی و بے چینی نظر آتی ہے یہ ملک اس کے خاتمہ کی بھر پور کوشش کرتا ہے اور تمام تر وسائل و ذرائع کو بروئے کار لاتے ہوئے امن وامان کی بحالی تک تگ ودو جاری رکھتا ہے ۔ اس کی سب سے بڑی خوبی یہ ہے کہ یہ دین پسند ملک ہے اور دین و شریعت سے گہری وابستگی رکھتا ہے ۔ دینی علوم کی نشر واشاعت اور کتاب وسنت کا فروغ اس کی پالیسیوں کا اہم ستون ہے۔ اسی کی بدولت اسے اللہ سبحانہ تعالی نے دنیا میں بے انتہا مقبولیت عنایت کیا ہے اور عزت و احترام اور وقار و اعتبار کی نعمت سے مالامال کیا ہے ۔اور دنیا کے مشاہدہ میں ہے کہ روز بروز عالم اسلام میں اس کو نہایت سرعت کے ساتھ پذیرائی مل رہی ہے اور عالم انسانیت میں اس کی رفعت و عظمت کا علم بلند سے بلند تر ہورہا ہے ۔
کسی بھی فرد یا جماعت یا قوم و ملک کے سر پر بیٹھے بیٹھائے یوں ہی عزت وعظمت کا تاج نہیں رکھ دیا جاتا بلکہ اس کے لئے بڑی قربانیاں دینی پڑتی ہیں اور خود کو ایسی صفات سے آراستہ و پیراستہ کرنا پڑتا ہے جو اسے اس کا حق دار بنانے والی ہوں ۔ آج اگر مملکہ نے ممالک عالم کے درمیان عزت و عظمت کا تمغہ حاصل کیا ہے ۔ اگر آج وہ عالمی سیاست میں بھر پور کردار ادا کرنے کے قابل ہوا ہے تو اس کے پیچھے کارفرما عوامل میں سے ایک اس کی دین پسندی اور حرمین شریفین کی بے لوث خدمت ہے ساتھ ہی اس کی معتدل و متوازن سیاست کا بھی بڑا عمل دخل ہے ۔ عالم انسانیت کی فلاح و بہبود کے لئے متواتر کوشاں رہنے ۔ قیام امن کی کوششوں میں قائدانہ کردار ادا کرنے ۔ آفات و بلیات میں بلا تفریق مذہب و ملت متاثرین کی امداد میں بڑھ چڑھ کر حصہ لینے اور عالمی اداروں اور تنظیموں کی دل کھول کر مدد فراہم کرنے جیسے اعمال و خدمات کا بھی اس کی شہرت و نیک نامی میں بہت اہم کردار ہے ۔اقوام و ادیان کے درمیان ملت اسلامیہ کی عظمت و سطوت کو قائم کرنے ‘اس کو کتاب وسنت کے اسباق ودروس سے آشنا کرنے اور منہج سلف صالح سے صحیح طور متعارف کرانے کے لئے بھی یہ ملک ہمیشہ کوشاں رہتا ہے ۔ ابھی حال ہی میں 13_14 اگست کو ملکت نے مکہ مکرمہ کی پاکیزہ سر زمین پر اپنی سرپرستی اور وزارت اسلامی امور کی نگرانی میں 85 ممالک کے علماء و دعاۃ کا دوروزہ اجلاس بلایا تھا ۔ اس اجلاس میں خود مملکت کے وزراء و عہدیداران اور وہاں کے مشائخ عظام ۔ پڑوسی ممالک کے چیدہ چیدہ علماء و محققین اور دیگر ممالک سے تعلق رکھنے والے نامی گرامی دعاۃ و مصلحین شریک ہوئے ۔ اس عالمی اجلاس کے موضوعات بھی عالمی حیثیت کے حامل تھے ۔ اس میں مدعو علماء و اکابرین نے نہایت مقرہ عناوین پر سیر حاصل گفتگو کی اور امت کو یہ پیغام دیا کہ ہر طرح کے معاملات وقضایا میں وسطیت اور اعتدال کو ملحوظ رکھاا جائے ۔ اسلام خود دین وسط ہے اور اس کے تمام احکام و مامورات میں یہ صفت جھلکتی ہے ۔ امن عالم کے تعلق سے اسلامی احکامات کو اپنی زندگی میں اتارا جائے ۔ بقائے باہم کے اصولوں کو عام کیا جائے ۔ تشدد و تعنت سے پرہیز کیا جائے اور جن اعمال و تصرفات سے اسلام کی شبیہ خراب ہوتی ہے ان سے دور رہا جائے۔
الحمد للہ یہ کانفرنس اپنے مقاصد کے حصول میں کامیاب ثابت ہوئی ۔ اس عمل جلیل کے لئے مملکت شکر و سپاس کی مستحق ہے ۔ اللہ تعالی ہر کید و مکر سے اس کی حفاظت فرمائے اور تاقیامت باقی رکھے تاکہ اسلام اور مسلمانوں کے مسائل حل ہوتے رہیں

اپنے مضامین اور خبر بھیجیں


 udannewsdesk@gmail.com
 7462884092

ہمیں فیس بک پیج پر بھی فالو کریں


  https://www.facebook.com/udannewsurdu/

loading...
udannewsdesk@gmail.comآپ بھی اپنے مضامین ہمیں اس میل آئی ڈی پر بھیج سکتے ہیں

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *