جامعہ اسلامیہ ریاض العلوم شنکر پور میں نہایت تزک و احتشام کے ساتھ جشن یوم آزادی منایا گیا

جامعہ اسلامیہ ریاض العلوم شنکرپور میں نہایت تزک و احتشام کے ساتھ جشن یوم آزادی منایا گیا
سپول ( عمران مظہر علی) 77 ویں یوم آزادی یقینی طور سے جملہ ہندوستانیوں خصوصا ہمارے اس ملک کے عظیم علما کی قربانیوں کو یاد دلاتا ہے جنہوں نے ملک کی آزادی کی خاطر بے لوث قربانیاں پیش کیں۔ تاریخ ایسے باوفا، پر خلوص، جذبہ محبت و ایثار سے سرشار ہو نے والے علما سے بھری ہوئی ہے۔ مسلم علما ہی نہیں بلکہ دیگر ہندوستانی باشندگان کے رہبروں نے بھی برٹش حکومت سے آزادی کے لیے جان تن کا نذرانہ پیش کیا۔ یہی وجہ ہے کہ ہندوستانی سطح پر ان کی قربانیوں کو یاد کر اور انگریزوں کے انتہائی ہیبت ناک تکالیف و مصائب سے دائمی طور پر آزادی ملنے کی خوشی سے ہم ہر 15 اگست کو بڑے ہی پرجوش انداز میں مناتے ہیں۔
جامعہ اسلامیہ ریاض العلوم شنکرپور میں ہر سال کی طرح سال رواں 2023 ء بھی 9:45 کو مدیر الجامعہ مولانا فیروز عالم ندوی نے پرچم کشائی کی اور یوم آزادی پر ایک بہترین منظم اسپیچ دیا جس میں یوں محسوس ہو رہا تھا کہ ہم 1947 سے قبل کا مشاہدہ کر رہے ہیں اور ہمارے اسلاف اور ہندوستانیوں کی قربانیوں سے اشک آلود ہو رہے ہیں۔ اس درمیان جامعہ کے جمیع اساتذہ، تمام طلبا اور گاؤں کے دیگر مہمانان بھی موجود تھے۔
اس کے بعد جامعہ کے ایک اہم شعبہ نادی الطلبہ کے من جانب جامعہ کا وسیع و عریض میدان میں ایک اہم ڈرامہ پیش کیا گیا ہے جس میں دکھایا گیا ۔ملک میں کیسے انگریزوں نے اپنا تسلط جمایا، ہندوستانیوں کو مات دے کر اپنی ایک مستقل حکومت قائم کر لی اور مسلمانوں کو کن کن مسائل سے دوچار ہونا پڑا اور یہ سلسلہ کتنے دنوں تک چلتا رہا اور پھر جب ہندوستانیوں کی آنکھیں کھلیں کہ ہم ان انگریزوں کے غلام بن گئے ہیں تو ہمارے ملک کے ہیرو نے آزادی کی خاطر جو بے لوث قربانیاں پیش کیں،انہیں تاریخ کبھی فراموش نہیں کر سکتی یا یوں کہہ لیں کہ ہندوستانی تاریخ میں ان کا نام سنہرے حروف میں لکھا گیا –
ان کے اہم کرداروں کو ادا کرنے کی ہم طلبا جامعہ نے حقیر سی کوشش کی جس کے کچھ قابل ذکر کردار درج ذیل ہیں : مہاتما گاندھی ، مولانا ابوالکلام آزاد ، سبھاش چندر بوش، پنڈت جواہر لال نہرو ، سراج الدولہ وغیرہم شامل ہیں اور حتی الامکان پروگرام کو انجام تک پہنچایا طلبا کی کوشش کو دیکھ کر اساتذہ اور دیگر مہمان خصوصی کی طرف سے انعامات سے نوازا گیا۔
اس کے بعد پھر نادی الطلبہ کی طرف سے طلبا میں شعر شاعری کی اہمیت کو بیدار کرنے اور مجاھدین آزادی کی قربانیوں کو یاد کرنے کے لیے ایک مشاعرہ رکھا جس کا نام “ایک شام یوم آزادی کےنام” تھا جس میں جامعہ کے شعر و شاعری میں دلچسپی رکھنے والے طلبا نے بڑھ چڑھ کر حصہ لیا اور حب الوطنی اور اپنی دلچسپی کا بھر پور مظاہرہ کیا – مشاعرہ کے صدر عمید الجامعہ شیخ محمد سلیمان محمدی تھے۔ اخیر میں شیخ محترم نے صدارتی کلمات سے جمیع طلبا کی حوصلہ افزائی کی اور تمام اساتذہ کرام اور طلبا کے شکریہ کے ساتھ مجلس کے اختتام کا اعلان کیا- مشاعرہ میں شیخ منیر فضل ندوی، شیخ طارق عبد الرحمن مدنی، شیخ طارق عبد الحکیم مدنی، شیخ ہارون سجاد مدنی، شیخ صادق جمیل تیمی، شیخ عبدالرزاق سنابلی وغیرہم تشریف فرما تھے۔

اپنے مضامین اور خبر بھیجیں


 udannewsdesk@gmail.com
 7462884092

ہمیں فیس بک پیج پر بھی فالو کریں


  https://www.facebook.com/udannewsurdu/

loading...
udannewsdesk@gmail.comآپ بھی اپنے مضامین ہمیں اس میل آئی ڈی پر بھیج سکتے ہیں

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *