جامعہ اسلامیہ ریاض العلوم شنکر پور سپول میں نہایت ہی تزک و احتشام کے ساتھ 77 ویں جشن آزادی منایا گیا

جامعہ اسلامیہ ریاض العلوم شنکر پور سپول میں نہایت ہی تزک و احتشام کے ساتھ 77 ویں جشن آزادی منایا گیا

 

مبارک عبد التواب ( سپول) جامعہ اسلامیہ ریاض العلوم شنکر پور، سپول میں آزادی کے 76 واں سال مکمل ہونے کے موقع پر 77ویں ہندوستانی یوم آزادی کا جشن بڑے دھوم دھام کے ساتھ منایا گیا- آزادی کا دن ملک کے لیے ترقی ویکجہتی اور ایکتا کا دن ہے- جشن آزادی کے موقع پر طلبہ نے رنگ برنگے جھنڈے سے پوری جامعہ کو خوشنما و خوبصورت بنایا ساتھ ہی ساتھ جامعہ کے تمام اساتذہ و طلبہ نے ملک سے محبت کا اظہار کرتے ہوئے جشن آزادی میں شریک رہے –
جشن کا آغاز یعنی پرچم کشائی مدیر الجامعہ شیخ محمد فیروز عالم ندوی/ حفظہ اللہ نے اپنے دست مبارک سے کیا، پرچم کشائی کے بعد ڈاکٹر علامہ اقبال کا قومی ترانہ” سارے جہاں سے اچھا ہندوستان ہمارا” جامعہ کے ایک طالب رضوان عبدالمنان نے بہت ہی خوبصورت لب و لہجے میں پڑھا- بعدہ مدیر الجامعہ حفظہ اللہ نے تمام طلبہ و اساتذہ سے مخاطب ہوئےاور کہا کہ مجاہدین آزادی خصوصا علمائے صادق پور کا ہندوستان کی آزادی میں اہم کردار رہا ہے ۔ مزید لب کشائی کرتے ہوئے کہا کہ ہمارا ملک ایک آزاد اور جمہوری ملک ہے۔ آج سے تقریباً 200 سو سال پہلے انگریزوں نے اپنا ناپاک قدم ہندوستان پر رکھتے ہوئے باشندہ گان ہند پر ظلم و ستم کے پہاڑ توڑنے لگا ۔ ہمیں غلام بنا لیا گیا، ہم غلامی کی زنجیر میں اس طرح جکڑ گئے کہ اس سے نکلنا ہمارے لیے محال ہو گیا ، لیکن جب ہندوستان کے رہنے والے تمام ہندو ،مسلم، سکھ اور عیسائی خدارا جوش میں آئے تو ہندوستان کو انگریزوں کے چنگل سے آزاد کرانے میں کامیاب ہو گئے اور وقت آیا کہ ہمارا یہ دیش 15/ اگست 1947ءکو آزاد ہوا اور اسی وجہ سے ہر سال 15/ اگست کو ہر ہندی بڑے ہی آب و تاب کے ساتھ جشنِ یوم آزادی مناتا ہے۔
جشنِ آزادی کے پر مسرت موقع پر بزم نادی الطلبہ کے بینر تلے عنوان ” ایک شام یوم آزادی کے نام” سے ایک مشاعرہ کا انعقاد عمل آیا جس میں اردو زبان سے محبت رکھنے والے طلبا نے بڑھ چڑھ کر حصہ لیا ، طلبا نے اپنا کلام خوبصورت لب و لہجے میں پیش کیا- مشاعرہ کی صدارت شیخ سلیمان محمدی / حفظہ اللہ نے کی- جبکہ نظامت کا فریضہ برادر کبیر قمر پرویز سپولی نے اپنے اچھوتے انداز میں نبھایا –
بعدہ صدر نادی الطلبہ استاد محترم شیخ منیر فضل ندوی/ حفظہ اللہ نے تمام طلبا کو مخاطب کرتے ہوئے شعر و شاعری کی اہمیت اور اس کی افادیت پر مختصر وقت میں اپنی باتیں رکھیں- شیخ نے مزید کہا کہ اس مشاعرہ کا ہدف یہ ہے کہ طلبہ اس کے ذریعے سے اپنے اندر شعری ذوق پیدا کرسکے ،اپنی زبان اور قلم کو مضبوط بنا سکے اور فروغ اردو میں اپنا نام روشن کر سکے-
اس مشاعرے میں فضیلت الشیخ طارق عبدالرحمن تیمی مدنی /حفظہ اللہ، مولانا طارق عبدالحکیم مدنی /حفظہ اللہ ، مولانا صادق جمیل تیمی/ حفظہ اللہ ، وثیق الرحمن مدنی ، وسیم اثری، مولانا علاء الدین سلفی ، مولانا ہارون سجاد مدنی ، ماسٹر شفیق، جناب اظہر صاحب اور انجینئر نقیب احمد صاحب شریک محفل رہے ۔

اپنے مضامین اور خبر بھیجیں


 udannewsdesk@gmail.com
 7462884092

ہمیں فیس بک پیج پر بھی فالو کریں


  https://www.facebook.com/udannewsurdu/

loading...
udannewsdesk@gmail.comآپ بھی اپنے مضامین ہمیں اس میل آئی ڈی پر بھیج سکتے ہیں

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *