*ایک شام تمثیلی مشاعرہ کانام بمقام معہد عمر بن الخطاب*
✍️ مشرف حسین جسیم الدین
زبان و ادب کی چاشنی کو دوبالا کرنے کے لئے 24 اگست بروز جمعرات کو معہد عمر بن الخطاب لتحفیظ القرآن کے طلباء کے مابین ایک تمثیلی مشاعرہ انعقاد عمل لایا گیا،جس میں معہد کے طلباء نے ہندوستان کے مشہور و معروف ترین شعراء کے اشعار کو مختلف شکلوں میں بطور تمثیل پیش کرتے ہوئے کوئی کسر نہیں چھوڑا ،اس تمثیلی مشاعرہ میں کم و بیش پندرہ طالب نے پنجا آزمائی کی اس فہرست کی سب سے پہلے کڑی عبدالباری کو آواز دی گئی جب کہ نظامت فرما رہے *شیخ نظیر اظہر المدنی حفظہ اللہ* نے تمثیلی مشاعرے کا تعارف کراتے ہوئے کہا کہ تمثیلی مشاعرے کا فن شاعری کی روایت سے مستحکم رشتے کی استواری کا سبب بنتا ہے اور اس اشعار کے ساتھ ناظم حفلہ نے پروگرام کا انعقاد کیا۔
کس نام سے کس انداز سے تو ہائی چلو ہو
روز ایک غزل ہم سے کہلوائے چلو ہو
رکھنا ہے کہیں پاؤں تو رکھے ہو کہیں پاؤں
چلنا ذرا ایا ہے تو اترائے چلو ہو
جبکہ مشاعرے کی صدارت کی ذمہ داری شیخ اجمل گوہر المدنی حفظہ اللہ کو سونپی گئی اور حکم کی ذمہ داری شیخ سرفراز عالم ابوطلحہ ندوی اور شیخ سمیر بخاری کے کاندھے پر رکھی گئی الحمدللہ مشایخ نے اپنی اپنی ذمہ داری کو بحسن و خوبی انجام دیا اسی طرح جن شعراء کے کلام کو بطور تمثیل پیش کیا گیا انکے اسما بالترتیب درج ذیل ہیں
*بشیر بدر’ ناصر کاظمی’ بہادر شاہ ظفر’ راحت اندوری’ علامہ اقبال’ مرزا غالب’ میر تقی میر’ کلیم عاجز’ احمد فراز’ شکیل بدایونی’ بسمل عظیم ابادی ساحر لدھیانوی’ أکبر الہ ابادی’ مومن خان مومن’ وسیم بریلوی’*
اس مشاعرہ میں پوزیشن یافتہ رہے طالب کلیم عاجز کے تمثیل نگار احمد اللہ اور دوسری پوزیشن راحت اندوری کے تمثیل نگار شاہنواز عالم، اسی طرح تیسری پوزیشن بشیر بدر کے تمثیل نگار مشرق عالم
اخیر میں صدارتی کلمات کے لیے ناظم مشاعرہ نے*فضیلتہ الشیخ جناب اجمل گوہر المدنی حفظ اللہ* کو مدعو کیا گیا شیخ نے اپنی تاثرات پیش کرتے ہوئے کہا کہ مجھے اندازہ ہی نہیں تھا کہ اتنے اچھے اشعار بہترین انداز میں ہمارے طلباء پیش کریں گے یقینا ان لوگوں کے منہ پر یہ زوردار طمانچہ ہے جو کہتے ہیں کہ مدرسہ کے طلبہ کے ذہنوں میں وسعت کی کمی ہے اور موجودہ دور کے تقاضوں کو پورا کرنے کے لئےاردو ادب کے شعراء خصوصا اسلامی شعراء کے کلام کو یاد کرنے انہیں اپنی یادوں میں رکھنے کی اشد ضرورت ہے لیکن ہمیں حدود شرعیہ میں رہتے ہوئے ہی ایسا کرنا ایسا نہ ہو کہ شریعت کے مخالف اشعار آپ پیش کریں جس آخرت برباد ہو جائے،
اس کے بعد *عمید المہد جناب مرشد المدنی حفظہ اللہ* نے پروگرام کے اغراض و مقاصد بیان کرتے ہوئے کہا کہ اردو کے علاقوں سے بہت دور رہتے ہوئے بھی یہاں اردو کی جو خدمات کی جا رہی ہیں وہ قابل تعریف ہے اور شیخ نے پروگرام کے انعقاد پر مشر فین اور طلباء کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے ان کے مستقبل کو تابناک ورشن بنانے کی بات کہی اللہ تعالی شیخ کی عمر دراز فرمائے آمین۔
اس تمثیلی مشاعرہ میں شریک رہے معہد کے تمام اساتذہ خصوصا اس میں بڑھ چڑھ کر حصہ لینے والے اور پروگرام کی زینت بننے والے اساتذہ میں شیخ سرفراز عالم ابو طلحہ ندوی اور شیخ سمیر البخاری قاری سراج الحق شیخ قاری جمال الدین شیخ عبد الرحمن بخاری شیخ مجیب الرحمن بخاری شیخ امیر بخاری قابل ذکر ہیں اللہ تمام اساتذہ کی عمریں دراز فرمائے آمین
اخیر میں ناظم مشاعرہ شیخ نذیر اظہر مدنی نے دعائیہ کلمات کے ساتھ محفل کےاختتام اعلان کیا ۔
اپنے مضامین اور خبر بھیجیں
udannewsdesk@gmail.com
7462884092
ہمیں فیس بک پیج پر بھی فالو کریں
https://www.facebook.com/udannewsurdu/