بھارت کی صدارت میں منعقد جی 20 کے اجلاس میں مملکتِ سعودی عرب کا اہم کردار ۔
محمد فہیم الدین تیمی مدنی
جی 20 کا سربراہی اجلاس 9-10/ستمبر 2023 کو وطن عزیز بھارت کی میزبانی میں منعقد ہوا ۔ اس میں معیشت کے اعتبار سے دنیا کے 20 سب سے طاقتور ممالک کے سربراہان اور مندوبین شامل ہوئے ۔ ان میں ایک اہم اور خاص ملک بلاد حرمین شریفین مملکت سعودی عرب کے ولی عہد اور وزیراعظم شہزادہ محمّد بن سلمان حفظہ اللہ بھی شامل ہیں ۔ بھارت کی میزبانی میں منعقد ہوئے اس سربراہی اجلاس میں سعودی عرب کے ولی عہد کی شرکت کئی اعتبار سے کافی اہم ہے ۔ سب سے پہلی بات یہ ہیکہ وطن عزیز ہندوستان اور مملکتِ سعودی عرب کے درمیان گہرے تعلقات پائے جاتے ہیں خاص طور پر جب سے جناب نریندر مودی ملک کے وزیراعظم بنے ہیں ان تعلقات میں مزید بہتری آئی ہے ۔ وطن عزیز ہندوستان میں مسلمانوں کے ساتھ بھلے ہی ظلم و زیادتی کے واقعات بڑھتے جا رہے ہیں لیکن ہندوستان کے خلیجی ممالک خاص طور پر سعودی عرب کے ساتھ تعلقات مضبوط ہوئے ہیں ۔ ویسے بھی ہندوستان اور سعودی عرب کے تعلقات نئے نہیں ہیں بلکہ دونوں ممالک کے درمیان شروع سے گہرے روابط موجود ہیں ۔ بھارت اور سعودی عرب کے مابین گہرے تعلقات کی ایک بڑی وجہ ان دونوں ممالک کے درمیان اعلی پیمانے پر تجارتی معاملات ہیں ۔ تجارت،صحت،دفاع اور دیگر اہم شعبوں میں دونوں ممالک ملکر کام کر رہے ہیں ۔ بھارت پٹرول کا ایک بڑا حصہ سعودی عرب سے خریدتا ہے ۔ اس کے علاوہ دو ملین سے زائد ہندوستانی سعودی عرب میں کام کرتے ہیں جس کی وجہ سے بھارت کی معیشت پر اس کا گہرا اور مثبت اثر ہوتا ہے ۔ سعودی عرب نہ صرف مشرق وسطی بلکہ عالم اسلام میں قائدانہ کردار ادا کرتا ہے ۔ عالمی خارجہ پالیسی پر سعودی عرب خاصا اثر رکھتا ہے۔ بھارت اور سعودی عرب کے گہرے تعلقات کی ایک اہم وجہ بھارت کے پڑوسی ممالک ہیں ۔ بھارت کبھی نہیں چاہتا کہ چین اور پاکستان سعودی عرب کے قریب رہے ۔ یہ اور بہت ساری وجوہات کی بنا پر بھارت کے سعودی عرب کے ساتھ تعلقات اچھے ہیں ۔
جی 20 کے سربراہی اجلاس کے حسین موقع پر بھارت اور سعودی عرب کے تعلقات میں مزید نکھار پیدا ہوا ہے ۔ اس مناسبت سے وطن عزیز بھارت میں سعودی عرب کے ولی عہد اور وزیر اعظم شہزادہ محمّد بن سلمان حفظہ اللہ کا والہانہ استقبال کیا گیا ۔ جی 20 سربراہی اجلاس کے پہلے دن 9/ستمبر 2023 کو وزیراعظم نریندر مودی بھارت منڈپم میں جب غیر ملکی مہمانوں کا استقبال کر رہے تھے تو اس وقت انہوں نے طاقتور ممالک کے سربراہان امریکی صدر جوبائڈن،بریطانی وزیر اعظم رسی سونک و دیگر کے ساتھ ساتھ ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان حفظہ اللہ کا بھی خصوصی انداز میں استقبال کیا بلکہ وزیراعظم نریندر مودی نے محمد بن سلمان حفظہ اللہ کا استقبال کرتے وقت ان کو گلے بھی لگایا ۔ جی 20 کے سربراہی اجلاس میں بھارت منڈپم جہاں اجلاس منعقد ہو رہا تھا وہاں جی 20 کے رکن ممالک کے سربراہان اور مندوبین کے لیے سیٹوں کی جو ترتیب تھی وہ خاص اور قابل غور تھی ۔ ملک کی راجدھانی دہلی میں 9-10/ ستمبر 2023 کو منعقد ہونے والے جی 20 کے اجلاس کی سربراہی و صدارت وطن عزیز بھارت نے کی ۔ ملک کے وزیراعظم ہونے کی حیثیت سے جناب نریندر مودی نے اس اجلاس کی صدارت کا فریضہ ادا کیا ۔ انڈیا – مشرق وسطی – یورپ اکنامک کوریڈور پروگرام میں وزیر اعظم نریندر مودی کے بائیں جانب امریکہ کے صدر جو بائڈن بیٹھے تھے تو دائیں جانب مملکتِ سعودی عرب کے ولی عہد اور وزیر اعظم شہزادہ محمد بن سلمان حفظہ اللہ بیٹھے تھے ۔ جی 20 کے اجلاس میں محمد بن سلمان حفظہ اللہ کا وزیراعظم نریندر مودی کے بغل میں بیٹھنا کافی معنیٰ رکھتا ہے ۔ اس کا واضح مطلب ہے کہ بھارت عالمی معیشت میں سعودی عرب کی مضبوط حصہّ داری کو اہم مانتا ہے اور بھارت سعودی عرب کے ساتھ ملکر بہتر کردار ادا کر نا چاہتاہے ۔
بلا شبہ اس سربراہی اجلاس کی کامیابی اور اس کے نتیجہ خیز ہونے میں وطن عزیز کی میزبانی اور اس کی صدارت کے ساتھ ساتھ امریکہ کے علاوہ بلاد حرمین شریفین سعودی عرب کا اہم کردار ہے ۔ اس سربراہی اجلاس میں بہت ساری تجاویز اور فیصلے لیے گئے جن میں سعودی عرب نے نمایاں کردار ادا کیا ۔
اپنے مضامین اور خبر بھیجیں
udannewsdesk@gmail.com
7462884092
ہمیں فیس بک پیج پر بھی فالو کریں
https://www.facebook.com/udannewsurdu/