حساس طبیعت کو صدمہ!
2018 میں ’’تھامس روئٹر فاؤنڈیشن ‘‘ نےسروے کرتے ہوئے یہ کہاتھا کہ:
’’ India as the most dangerous country for women‘‘
یعنی کہ انڈیا عورتوں کے لئے بہت خطرناک ملک ہے۔(دی ٹائمس آف انڈیا)…
بہار کے ضلع سہرسہ کے گاؤں (فِکرھی ) سے ایک دلخراش واقعہ کی خبر ہے ۔یعنی سولہ سالہ ایک مسلم لڑکی گلفشاں کا اغواء ہوا ہے ۔ مجرم اتنا مضبوط ہے کہ باپ کے پولیس اسٹیشن میں شکایت پر دھمکی دی گئی کہ اگرمقدمہ واپس نہ لیا گیا تو دوسری بیٹی کو بھی اٹھالیا جاۓ گا ۔ ملت ٹائم کے مطابق 17 دن گزر گئے لیکن اب تک پولس مجرم کو پکڑ نہیں پائی ، اس تکلیف دہ خبر نے حساس طبیعت دردمند دلوں کو جھنجھوڑ کررکھ دیا ہے ، واللہ طیش وغضب سے جسم کا ایک ایک حصہّ مجرم کو کیفر کردار تک پہنچانے کے لئے بے تاب ہے ۔ ذہن میں الجھن ہے ، طبیعت مکدر ہوگئی ہے ،آخر اس معصوم دوشیزہ کی کیا قصور ؟ اس غریب نے کون سا جرم کیا ہے کہ اس کے اولاد سزا بھگت رہے ہیں ؟ والد کا رو رو کر حالت ناگفتہ بہ، ماں تو شدت غم سے اپنے آپ کو ہلاک کرلے گی !
اس واقعہ میں غور وفکر کے بہت سارے پہلو ہیں !اتنا بڑا حادثہ کیسے پیش آیا ،اور کیوں ؟ آخر مجرم کو اتنی جراءت کیسی ہوئی ؟
انسان کو حقیقت پسند اور حق شناس ہونا چاہئے! مسئلہ یہ نہیں کہ اس حادثہ کا تعلق مسلم سماج سے ہے ، بلکہ مسئلہ انسانیت کا ہے ،ہر مذہب میں پانچ چیزیں انتہائی محترم ہیں اور اس کی حفاظت کی ذمہ داری ہر شخص پر ہے ۔ جسے ضروریات خمسہ کہا جاتا ہے ۔ ان پانچ چیزوں میں سے جان کی حفاظت ،عزت وآبرو کی حفاظت بھی ہے! جو ان پانچ چیزوں کی حفاطت نہیں کرتا یا ان میں سے کسی بھی چیز کی مخالفت کرتا ہے تو وہ بڑا مجرم و گیلٹی ہے! اس کے لئے سخت کاروائی ہے ، مسئلہ نظام عدلیہ کا بھی ہے اور بدامنی کرپشن فوٹ فساد قتل واغواء کا بھی !اگر مجرم کو قرار واقعی سزا دی جائے تو بہت ممکن ہے مسئلہ کوسلجھایا جاسکتا ہے ، ؟
مصیبت کی اس گھڑی میں ہر مسلمان کو چاہئیے کہ بقدر استطاعت اس معصوم بچی اور اس کے متعلقین کی مدد کریں ، کچھ نہیں کرسکتے تو ان کے لئے دعاء ہی کریں ۔ ساتھ ہی قائدین ملت سے گذارش ہے کہ مجرم کو تاریخی سزا دلانے کی جتن کریں ۔ انتظامیہ سے سوال کریں ۔ سوال کرۓ رواداری اور ملی یکجہتی کی بات کرنے والے کہاں سوگئیے ہیں؟ سیکولرزم کا ڈھنڈورا پیٹنے والے مسلم ووٹ کے طفیل کرسی پانے والے کو سانپ سونگھ گیا ہے کیا! الیکشن کے وقت تو لگتا ہے کہ حقیقی بھائی ہے بلکہ خاندان کا ایک فرد ہے،الیکشن ختم رشتہ ختم ۔۔ ۔ بہرحال سب کو ملکر اس مسئلہ کوحل کرنا چاہئیے ورنہ یاد رکھے ۔
لگے گی آگ تو آئیں گے گھر کئی زد میں
یہاں پہ صرف ہمارا مکان تھوڑی ہے،
کتبہ ،
محمد محب اللہ بن محمد سیف الدین المحمدی ،
اپنے مضامین اور خبر بھیجیں
udannewsdesk@gmail.com
7462884092
ہمیں فیس بک پیج پر بھی فالو کریں
https://www.facebook.com/udannewsurdu/