روزہ فرض بھی نہیں ہم پےصاحب
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
تحریر ۔ تمیم اختر ہرلاکھی مدھوبنی بہار
****************
مذہب اسلام کی بنیاد پانچ چیزوں پر رکھی گئی ہیں یعنی مذہب اسلام کی تعمیرو تشکیل کیلئے ان پانچوں ارکان کا ہونا لازم و ضروری ہے جو بالترتيب درجہ ذیل ہیں ۔
1اللہ کی وحدانیت کی گواہی دینا کہ اللہ ایک ہے اور محمد صلی اللہ علیہ و سلم اللہ کے بندے اور رسول ہیں 2۔نماز ۔3۔زکوۃ 4۔ روزہ 5۔ حج ۔اگر طاقت ہوتو؟ جو ان شرائط پر عمل پیرا ہوں گے وہی کامل مومن کہلا سکتےہیں۔
روزہ ہم پے فرض نہیں صاحب یہ عنوان پڑھ کر کئی طرح کے خیالات آپکے اندر جنم لیے ہوں گےاس حقیقت سے لگ بھگ ہر کوئی واقف ہوں گےکہ بلوغت کے بعد فرائض لازم ہوجاتے ہیں لیکن بے شمار احباب ایسے بھی ملیں گے جن پر فرض ہیں لیکن وہ ادا نہیں کرتے اور بسا اوقات وہ یہ بول دیتے جنکے پاس کھانے پینے کے اسباب نہیں وہ روزہ رکھتے ہیں خیر اللہ ہدایت دے آمین
روزہ ایک ایسی عبادت ہےجس میں اللہ رب العزت نے بےشمار حکمتیں ڈال رکھی ہیں ان حکمتوں میں سے ایک حکمت پر تحریر کرنے جارہاہوں ۔اللہ رب العزت نے رمضان المبارک کے پاکیزہ مہینے میں ہر ایک انسان کو ایک پلیٹ فارم پر لا کھڑا کردیا امیر ہو یا غریب بھوک کی شدت اور پیاس کی تڑپ سب کو برداشت کرنی ہوتی ہے تاکہ وہ شخص جن کے آنگن میں امیری کے شجرلگے ہوتے ہیں انہیں یہ سمجھ میں آجائے کے ایک غریب گھرانے کا عام دنوں میں جب انکے گھر میں چولہے نہیں جلتے ہیں ان کا کیا عالم ہوتا ہوگا ان معصوم بچوں کو انکی ماں کسطرح سلاتی ہوگی بچے بھوک کی وجہ سے تڑپتے ہوتے ہیں مجبور والدین غربت کی زنجیر میں جکڑے ہوتے ہیں ایک شام کا کھانا میسر ہوتا ہے تو دوسرے شام کیلئے ایک فکر بندھ جاتی ہے کہ کل کیا ہوگا کس طرح دو پیسے لاؤں گا کیسے ہماری زندگی گزرے گی اپنی خوبصورت زندگی کو کانٹوں کے سیز پر گزارنے کے لیے مجبور ہو جاتے ہیں ؛ بھوک؛ عجیب شئ ہوتی ہے دوستوں انسان اپنے ایمان تک سودا کڑڈالتا ہے کیونکہ
بھوک انسان کو مجبور بنادیتی ہے
حد تہذیب سے کمبخت نکل جاتا ہے
شہر میں آگ لگتی ہے تو مکاں جلتے ہیں
پیٹ کی آگ میں ایمان بھی جل جاتا ہے
ایک معصوم سا بچہ سر پر نہ باپ کا ہاتھ ہے نہ ماں کا آنچل یتیمی نے اسے سڑکوں کی زینت بنا رکھا ہے بھوک کی شدت اور پیاس کی تڑپ نے جھنجھوڑ رکھا ہے تہذیب یافتہ گھرانہ کا بچہ ہے محتاجگی کے عالم میں بھی اپنے ہاتھوں کو پھیلانا مناسب نہیں سمجھتا لیکن آج کے شہزادے کو کیا فکر ہونی چاہیئے کہ بس اپنا ہی گھر روشن رہے
دوستوں اگر اللہ نے آپ کو عزت و دولت بخشی ہے تو ذرا ایک نظر عنایت اس گھرانے پر بھی ڈالیں جنہیں ایک دوجے سے تو خیر کی امیدیں وابستہ ہوتی ہیں لیکن اپنی زبان حال سے اپنی درد کو بیان نہیں کرتے، ہم روزہ ہوتے ہیں بھوکے پیاسے رہنا ہماری مجبوری ہوتی ہیں لیکن ایک نابالغ بچہ جس پر روزہ فرض نہیں پھر بھی بھوک کی آگ میں جلتا ہوتا ہے وہ معصوم بچے اللہ سے سوال کرتا ہوتا ہے اے اللہ ہم پے روزے بھی فرض نہیں پھر بھی بھوکا ہوں کسی طرح ہماری مدد فرما دوستوں یہ رمضان المبارک کا مہینہ ہے جتنا آپ سے ہوسکے صدقات خیرات کریں ایک دوجے کی مدد کریں اللہ آپکی عزت و وقار اور آپکی دولت میں مزید اضافہ کرے گا کیونکہ کسی غریب کا مدد کرنا اللہ کا مدد کرنا ہوتا ہے کسی غریب کو کھانا کھلانا اللہ کو کھانا کھلانے کے مانند ہے
اللہ ہم مسلمان بھائیوں کو ایک دوجے کی مدد کرنے توفیق عطا فرمائے آمین اور ہمارے ملک و معاشرے سے غریبی کا خاتمہ کر دیں آمین یاربروب
اپنے مضامین اور خبر بھیجیں
udannewsdesk@gmail.com
7462884092
ہمیں فیس بک پیج پر بھی فالو کریں
https://www.facebook.com/udannewsurdu/