میں چاہتی ہوں تجھ پہ حق صرف میراہو

میں چاہتی ہوں تجھ پے ۔حق صرف میرا ہو

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

از قلم ۔تمیم اختر ہرلاکھی مدھوبنی بہار

                                         ==============

انسانی زندگی میں بہت سے مراحل آتے ہیں اس میں سے ایک مرحلہ جوانی کا ہوتا ہے ۔اور یہ عمر قابل رشک قابل تحسین اور قابل قبول ہوتی ہے اور اللہ رب العزت کو بھی اس عمر کی عبادت بہت پسند ہوتی ہے جب انسان جوانی کے دہلیز پر قدم رکھتا ہے تو اسکے ساتھ بہت سارے مسائل درپیش ہونے لگتے ہیں اور زندگی کا بھی ایک اہم کام اسی عمر میں انجام پاتا ہے وہ ازدواجی زندگی سے منسلک ہونا ۔

شادی رب کائنات کے طرف سے عطاہ کردہ ایک حسین تحفہ ہے ایک قیمتی اور نایاب سرمایہ ہے ۔تحفظ عصمت اور بقائے نسل انسانی کا اہم ذریعہ ہے نبی کریم صلی اللہ علیہ و سلم کی سنت ہے ۔نصف الایمان ہے اور ایک پاکیزہ اور خوبصورت محبت ہے۔ اور حدیث رسول کی روشنی میں دنیا کی سب سے بہترین چیز ایک نیک عورت کو بتا گیا ہے اللہ ہمیں عورتوں کے ساتھ حسن سلوک کی توفیق عطا فرمائے آمین کیونکہ ایک عورت کی عزت کرنا ان سے محبت کرنا اسکے کام میں ہاتھ بٹانا اس سے یہ ثابت نہیں ہو تا کہ وہ اپنی عورت کا غلام ہے بلکہ اس سے یہ واضح ہوجاتا ہے اسکی پرورش ایک نیک ماں کے ہاتھوں ہوئی ہوئی ہے اور ایک محترم والد کی شفقت میں پروان چڑھا ہوتا ہے اسی کو ایک عورت کی عزت کا خیال ہوتا ہے ۔

میں چاہتی ہوں تجھ پے ۔حق صرف میرا ہو

رشتہ ازدواج سے منسلک ہونے کے بعد ازدواجی زندگی سنورتی بھی ہیں اور بگڑتی بھی آپ معاشرے پر نظر دوڑائیں تو بہت سے گھر بربادی کے دہانے پر نظر آئیں گے عیش و عشرت کے باوجود ایک لڑکی اپنے سسرال میں خوش نہیں ہوتیں اسکے کئی وجوہات ہوا کرتے ہیں لیکن اس میں سے جو سب سے اہم ہے اسے رقم کرنے کی کوشش کررہاہوں غور طلب بات اینکہ آج لڑکوں میں زیادہ تر یہ خامیاں دیکھی گئیں ہیں کے شادی کے بعد اپنی شریک حیات کے ساتھ اچھا برتاؤ نہیں کرتا ہمیشہ انہیں لعن و طعن کرتا ہوتا ہے انہیں محبت بھری نظروں سے نہیں دیکھتے ان پر ظلم و ستم کرنا فیشن اور مردانگی سمجھتے ہیں حالانکہ ایک مرد کی نامردانگی کی یہ دلیل ہےکہ وہ اپنی زوجہ محترمہ کو ماڑے پیٹے اس سے بدتمیزی کرے ۔یہ فطری چیز ہے کھبی کسی سے دل لگی اور کبھی دل کی لگی ہو جاتی ہے لیکن ایک رشتہ میں بندھنے کے بعد انسان کو پرانی محبت ترک کردینی چاہئے کیونکہ اس سے ایک میاں بیوی کی زندگی تنگ ہوجاتی ہے اور نتیجہ یہ ہوتا ہے کہ دونوں گھر بربادی کی راہ دیکھنے لگتے ہیں ۔ایسی نازک گھڑی میں ایک بیوی کو اپنے شوہر سے اعتماد اٹھ جاتا ہے اپنے آپ کو احساس کمتری میں مبتلا کر لیتی ہے انکے رخ تاباں سے رونق ختم ہونے لگتا ہے محض اسلئے کہ ایک بیوی دنیا کی ہر غم کو خوشی سے قبول کر لیتی ہے غموں کی آنسوؤں کو آنکھوں میں ہی ضبط کرلیتی ہے ۔لیکن جب ان کا خاوند انکے سامنے کسی غیر محرم کا تذکرہ کرتا ہوتا ہے کسی لڑکی کی بات کرتا ہے تو یہ باتیں ان پر قیامت ٹوٹنے کے مانند ہوتی ہے وہ اس چیز کو چاہ کر بھی برداشت نہیں کرپاتی ہیں ۔ یہ حقیقت ہے کسی بیوی کا اس مزاج کے حامل ہونا یہ آپسے محبت کی عمدہ دلیل ہے اسلئے ہم ان کا دل نہ توڑیں انکی زندگی کے ساتھ کھلواڑ نہ کریں ۔ کیونکہ ایک لڑکی آپکے پاس ماں باپ بھائی بہن پورا خاندان سماج سب چھوڑ کرآتی ہے اسے اپنے جیون ساتھی اپنے محبوب سے امید کی ایک پل بندھی ہوتی ہے ۔اپنی خوبصورت جوانی آپ پر نچھاور کر دیتی ہے پورے تن من دھن سے آپ پر قربان ہوجاتی ہیں اسکے باوجود اگر آپ ان کو عزت نہ دیں انکی قدر نہ کریں ان سے محبت نہ کریں انکے احساسات و جذبات کا خیال نہ کریں تو ان پر آپ کے یہ اطوار بجلی گرنے کے مانند ہوتی ہیں اور اس چیز کو کوئی بھی لڑکی برداشت نہیں کرسکتی ہے۔آخر کار نتیجے یہی برآمد ہوتے ہیں کہ فضول و ناجائز محبت کے خاطر اپنی زندگی سے بچھڑنا پڑتا ہے طلاق کی نوبت آجاتی ہیں اگر علیحدگی نہیں بھی ہو پھر بھی زندگی کی چاشنی اور لذت ختم ہوجاتا ہے اور زندگی بد سے بدتر ہوجاتی ہیں اللہ ہمیں نیک سمجھ دے آمین ۔

اسکے برعکس یہ بھی ہونا چاہئے کہ لڑکی بھی یعنی شریک حیات بھی اپنی عزت و وقار کو برقرار رکھے خاوند کے مال ومتاع کی حفاظت کرے آپکا بننا سنورنا آپ کا سولہ سنگار صرف اور آپکے شوہر کیلئے ہو آپکے نگاہوں میں آپکے خاوند کی عزت ہونی چاہئے پتی کی عزت انکی قدر و منزلت انکے خیالات احساسات و جذبات کا خیال ہونا چاہئے اگر یہ باتیں ازدواجی زندگی آجائے تو اللہ کی ذات سے پوری امید کے ساتھ کہ سکتا ہوں کہ معاشرے میں سادگی گھر میں شانتی اور زندگی میں خوشحالی آسکتی ہیں

اللہ ہم مسلمان مرد اور خواتین کو ایک دوجے کی حقوق کو سمجھنے کی توفیق عطا فرمائے آمین

اپنے مضامین اور خبر بھیجیں


 udannewsdesk@gmail.com
 7462884092

ہمیں فیس بک پیج پر بھی فالو کریں


  https://www.facebook.com/udannewsurdu/

loading...
udannewsdesk@gmail.comآپ بھی اپنے مضامین ہمیں اس میل آئی ڈی پر بھیج سکتے ہیں

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *