نظام میکدہ بگڑاہواہے اس قدر ساقی

 

نظام میکدہ بگڑا ہوا ہے اس قدر ساقی………..

تحریر میر ساحل تیمی نرکٹیاوی

اللہ رب العزت نے دنیا میں جتنی بھی چیزیں پیدا کی ہیں وہ سب کسی نہ کسی مصلحت کہ تحت ہیں اگر ان چیزوں کو رب کائنات کے بتائے ہوۓ طریقے کے مطابق بروۓکار لایا جاۓتوہم اپنی زندگی میں کامیابی کے تمام تر منازل آسانی سے طے کر سکتے ہیں اور اگر ان چیزوں کوخداۓ رب العزت کے بتائے ہوئے زریں اصولوں کو بالاۓ طاق رکھ رب العزت کے بتائے ہوئے زریں اصولوں کو بالاۓ طاق رکھ کر عمل پیرا ہونے کی کوشش کریں گے تو صرف ناکامی ہی ہاتھ لگے گی۔

آئیے ان حقائق کو ہم چند مثالوں کے ذریعے سمجھیں ۔ انسانی زندگی کی سب سے اہم اور ضروری چیزوں میں سے ایک شادی ہے جس سے انسان برائیوں سے بچ جاتا ہے ذہنی اور جسمانی سکون نصیب ہوتا ہے اگر کسی لڑکی کی شادی ایک اچھے، عالم،باادب،مہذب لڑکے سے ہو جائےتو زندگی جنت کے مثل ہوجاۓگی اور اگر اس کے برعکس جاہل، بےادب،غیر مہذب لڑکے سےہو جاۓتو زندگی جیتے جی جہنم سے بدتر ہو جاۓ گی اور زندگی انہیں گھٹ گھٹ کر بسر کرنی پڑے گی اور روزانہ کی لڑائ جھگڑے سے تنگ آنے کے بعد ایک ایسا وقت بھی آئے گا کہ سواۓخلع اور طلاق کہ کوئی گنجائش نہیں بچے گا اور یکبارگی زندگی برباد ہو جائے گی ۔اوراسی طر ح زندگی کو بہتر بنانے یا یہ کہ لیجیے کہ انسان کو جہاں حقیقی معنوں میں انسان بنایا جاتا ہے وہ ہےمدرسہ اگر آپ بہتر ڈھنگ سے کمیٹی کی تشکیل کرتے ہیں تو پورے سال آسانی سے تعلیمی سفر طے ہوجائے گا اگر ورنہ سال بھر رونا پڑے گا۔

آج کے اس ترقی یافتہ دور میں ہر انسان

کچھ نہ کچھ پڑھالکھا ہےاگر مدرسہ کی کمیٹی کی تشکیل کریں تو ایسے لوگوں کو اس کمیٹی میں شامل کریں جو باشعور اور پڑھا لکھا ہونہ کہ جاہل ……………………جب کے سماج میں اس کے برعکس معاملے نظر آتے ہیں ایسے ایسے لوگوں کو مساجد ومدارس کی باگ دوڑ دی جاتی ہے جنہیں لفظ میم سے بھی واقفیت نہیں ہوتی ………… . . ……………نظام میکدہ بگڑا ہوا ہے اس قدر ساقی ۔

اسی کو جام ملتا ہے جیسے پینا نہیں آتا ۔…………………………….

آج معاملہ بالکل اس شعر کے مصداق ہے کہ نظام اتنا بگڑا ہوا ہے کہ لوگ اگر شادی کی بات کرتے ہیں تو پہلے ذات دیکھتے ہیں……جبکہ اسلام میں نہ ذات ہے…………………

اور بغیر سوچے سمجھے اپنےبچے اور بچیوں کی شادی بے شعور اور جاہل سے کر دیتے ہیں۔

ہمیں اس طرح کے فاسد اور باطل نظریہ پر غور و خوض کرنے کی ضرورتِ ہے اور اس طرح کی بیماری کو سماج سے ختم کرنے کی ضرورت ہے ورنہ الفت و محبت کی فضاء قائم نہیں رہے گی ………………..

جب تک نظام صحیح نہیں ہو گا آپ کسی بھی میدان میں کامیاب نہیں ہو سکتے……… اللہ ہم سب کو صحیح سمجھ عطا فرمائے آمین….

 

نوٹ. اس تحریر کو لکھنے کا مقصد صرف اصلاح کی جانب اشارہ کرنا…..

 

 

 

اپنے مضامین اور خبر بھیجیں


 udannewsdesk@gmail.com
 7462884092

ہمیں فیس بک پیج پر بھی فالو کریں


  https://www.facebook.com/udannewsurdu/

loading...
udannewsdesk@gmail.comآپ بھی اپنے مضامین ہمیں اس میل آئی ڈی پر بھیج سکتے ہیں

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *