لیلۃ القدر: فضائل واحکام

لیلۃ القدر: فضائل واحکام

 

سہیل لقمان تیمی
گڈا،جھارکھنڈ

اس میں کوئی شک نہیں کہ اس عالم رنگ وبو میں متعدد امتیں موجود ہیں ،جن میں سب سے بہترین امت امت محمدیہ ہے، باری کون ومکان نے دیگر امتوں کے مقابلے میں اس امت کو بے شمار خصوصیات و امتیازات سے متصف کیا ہے اور انگنت انعامات سے نوازا ہے، ان ہی میں سے ایک نیکیوں کا موسم بہار ماہ رمضان المبارک بھی ہے، اس پاکیزہ مہنہ کے آخری عشرہ میں ایک ایسی بابرکت وعظیم المرتبت رات ہے جواس کی دیگر تمام راتوں سے افضل ہے، اس لیے کہ اللہ تعالیٰ نے اس مبارک ومسعود رات کو ہزار مہینوں سے بہتر قرار دیا ہے، جیسا کہ ارشاد ربانی ہے کہ لیلۃ القدر ہزار مہینوں سے بہتر ہے، جب کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس مقدس رات کی رفعت وعظمت کو اجاگر کرتے ہوئے فرمایا کہ  بیشک یہ مہینہ تمہارے پاس آچکا ہے اور اس میں ایک ایسی رات ہے جو ہزار مہینوں سے بہتر ہے.
لیلۃ القدر کا معنی ومفہوم: لیلۃ القدر کا لفظی معنی قدر کی رات ہے، اور صرف قدر کا معنی قضاو حکم اور عزت وشرف کے آتا ہے، جب کہ شرعی اصطلاح میں قدر اس عمل کوکہا جاتا ہے جس کواللہ تعالیٰ نے مقدر کردیا ہے، اوراسی میں کاموں کے فیصلے کئے جاتے ہیں.

لیلۃ القدر کی وجہ تسمیہ :اس کی وجہ تسمیہ کے سلسلے میں علما کرام کے مختلف اقوال ہیں جو مندرج ذےل ہیں:
(۱) امام زہری رحمہ اللہ فرماتے ہیں کہ لیلۃ القدر عظمت وشرف والی رات ہوا کرتی ہے، اس لیے اس کو لیلۃ القدر کہا جاتا ہے.
ابن عثيمين رحمہ اللہ فرماتے ہیں کہ لیلۃ القدر میں اللہ تعالیٰ ایک سال کے لیے تمام مخلوقات کے آجال وارزاق کولکھتا ہے اس لیے اس کو لیلۃ القدر کہا جاتا ہے.
ابن حجررحمہ اللہ فرماتے ہیں کہ لیلۃ القدر کا معنی قدر والی رات ہے، اس لیے کہ اسی رات میں قرآن کریم کا نزول ہوا ہے.
علامہ خلیل بن احمدرحمہ اللہ فرماتے ہیں ، لیلۃ القدر تنگی والی رات کو کہتے ہیں اس لیے کہ اس رات کو زمین فرشتوں کے آسمان سے نازل ہونے کی وجہ سے تنگ ہوجاتی ہے.
لیلۃ القدر کے فضائل: قرآن کریم اور کتب احادیث کا مطالعہ بتاتا ہے کہ لیلۃ القدر کی بڑی مرتبت و فضیلت ہے اور اللہ تعالیٰ نے اس رات کو ڈھیر ساری فضیلتوں سے مزین کیا ہے، جن میں سے چند فضیلتیں پیش خدمت ہیں:
قرآن کریم کا نزول: لیلۃ القدر کی پہلی فضیلت یہ ہے کہ اللہ تعالیٰ نے اسی رات میں دنیا کی سب سے مقدس کتاب قرآن کریم کو لوح محفوظ سے آسمان دنیا پر یکبارگی نازل فرمایا ہے، پھر وہاں سے جستہ جستہ حسب ضرورت آپ صلی اللہ علیہ وسلم پر نازل ہوتا رہا، یہاں تک کہ تئیس سال کی مدت میں اس کے نزول کی تکمیل ہوئی ہے، ارشاد ربانی ہے کہ ہم نے اسے لیلۃ القدر میں نازل فرمایا ہے.
سورة القدر کا نزول: لیلۃ القدر کی دوسری فضیلت یہ ہے کہ اللہ تعالیٰ نے قرآن کریم جو کہ پوری دنیائے انسانیت کے لیے باعث رحمت وشفا ہے میں قدر نام کی ایک مکمل سورت ہی نازل کردی ہے۔ جو پوری دنیا میں ہردن تقریباً لاکھوں مرتبہ پڑھتی جاتی ہے، اور تاقیامت پڑھی جاتی رہے گی، ان شاءاللہ۔
مبارک رات: لیلۃ القدر کی تیسری فضیلت یہ ہے کہ اللہ تعالیٰ نے اس رات کو خیر وبرکت والی رات بنایا ہے، جیسا کہ اللہ تعالیٰ اس کے بابرکت ہونے کو واضح کرتے ہوئے ارشاد فرماتا ہے کہ بے شک ہم نے اسے لیلۃ القدر میں نازل فرمایا.
مقادير کی تجدید : لیلۃ القدر کی چوتھی فضیلت یہ ہے کہ اللہ کے حکم سے اس رات تمام مخلوقات کے مقادیر کی تجدید ہوتی ہے اوران کی عمروں اور روزوں کو اےسال کے لئے لکھا جاتا ہے، ارشاد ربانی ہے: اس مےں ہر معاملہ کا حکیمانہ فیصلہ صادر کیا جاتا ہے.
ہزار مہینوں سے بہتر: لیلۃ القدرکی پانچویں فضیلت یہ ہے کہ اللہ تعالیٰ نے اس رات کی عبادت کو ہزار مہینوں کی عبادتوں سے افضل قرار دیا ہے جیسا کہ اللہ تعالیٰ ارشاد فرماتا ہے کہ لیلۃ القدر ہزار مہینوں سے بہتر ہے.
فرشتوں کا نزول: لیلۃ القدر کی چھٹی فضیلت یہ ہے کہ اللہ کے حکم سے اس رات لا تعداد فرشتے  جبرئیل امین کی زیت قیادت اس روئے زمین پر اترتے ہیں اور اپنی انوارات و تجلیات سے اس رات کی تاریکی کو تابندہ کرتے ہیں اور مومن بندوں کے لیے دعائے خیر کرتے ہیں، جیسا ارشاد الٰہی ہے کہ اس میں فرشتے اور روح الامین اپنے رب کے حکم سے ہر معاملہ لے کر اترتے ہےں.
سلامتی کا نزول: لیلۃ القدر کی ساتویں فضیلت یہ ہے کہ اللہ کے بندے پر اسی رات کو اس کی جانب سے بکثرت سلامتی نازل ہو ا کرتی ہے۔ کوئی ملعون شیطان اس رات کی کسی بھی گھڑی میں کسی مومن بندے پر اثر انداز نہیں ہو پاتا ہے، اور وہ اسے کسی طرح کی برائی کو انجام دینے کے لیے برانگیختہ کرپاتا ہے اورنہ ہی وہ اسے کسی آفت یا مصیبت میں مبتلا کرپاتا ہے اوراس طرح مومن بندے اس رات کو شیطانی حملوں سے محفوظ ومامون رہا کرتے ہیں مزید یہ ہے کہ اس رات کے ہر لمحے میں اللہ تعالیٰ کے مقرب ترین فرشتے اللہ کے محبوب بندوں پر سلامتی ارسال کرتے ہیں اور ان کی سلامتی کی دعاءکے لیے اپنی زبانوں کو ہلاتے رہتے ہیں اور اس طرح ان پر فجر کے وقت تک سلامتی نازل ہوتی رہتی ہے، جیسا کہ ارشاد ربانی ہے کہ وہ رات طلوع فجر تک سلامتی والی ہوتی ہے.
گناہ کی مغفرت: لیلۃ القدر کی آٹھویں فضیلت یہ ہے کہ جو بھی بندہ اس رات کو قیام کرتا ہے اور اللہ کی تسبیح و تہلیل کرتے ہوئے اس رات کو گزار دیتا ہے تواس پر اللہ کی مغفرت کا نزول ہوتا ہے اور وہ اس کی اس ادا کو مشاہدہ کرکے اس کے گزشتہ گناہوں کو بخش دیتا ہے، لیکن شرط یہ ہے کہ اس نے یہ ایمان واحتساب کے ساتھ کیا ہو، اس لیے کہ اللہ تعالیٰ کسی کے گناہ کو اسی صورت میں معاف کرتا ہے، جیسا کہ ارشاد نبوی ہے، جو شخص ایمان واحتساب کے ساتھ لیلۃ القدر میں قیام کرتاہے تواس کے گزشتہ تمام گناہ معاف کر دیے جاتے ہیں.
امت محمدیہ کو لیلۃ القدر عطا کرنے کی وجوہات: مذکورہ باتوں سے یہ واضح ہوگیا ہے کہ لیلۃ القدر برحق ہے، لیکن یہاں یہ سوال پیدا ہوتا ہے کہ یہ رات اللہ تعالیٰ نے امت محمدیہ ہی کو صرف کیوں عطا کی ہے، اس کا دوٹوک جواب یہ ہے کہ اس سلسلے میں علما کرام کے متعدد اقوال ہیں لیکن ان میں دوقابل ذکر ہیں اوروہ مندرجہ ذیل ہیں :
(۱) لیلۃ القدر اللہ تعالیٰ کی طرف سے امت محمدیہ کے لیے ایک بہت بڑا انعام ہے
(۲) دیگر امتوں کے مقابلے میں امت محمدیہ کی عمر بہت کم ہے، اور اس مختصر سی عمر میں ان کے مقابلے میں نیکیاں کمانا مشکل ہے، اسی مشکل کو حل کرتے ہوئے اللہ تعالیٰ نے امت محمدیہ کو یہ رات عطا کی ہے.
لیلۃ القدر کی تلاش: قرآن و حديث کے مطالعے سے معلوم ہوا کہ لیلۃ القدر ثابت ہے لیکن یہاں یہ سوال پیدا ہوتا ہے کہ وہ آخری عشرے کی کس تاریخ اور کس دن میں ہے ؟ اس کا مختصر جواب یہ ہے کہ یہ آخری عشرے کی طاق راتوں میں سے کسی ایک میں ہے جیسا کہ ارشاد نبوی ہے، تم اسے آخری عشرے کی طاق راتوں میں تلاش کرو.
یہاں یہ واضح رہے کہ اس کو آخری عشرہ کی کسی طاق رات کے ساتھ خاص کرنا درست نہیں ہے ، اس لیے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کے لیے کسی طاق رات کا تعین نہیں کیا ہے بلکہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے آخری سات راتوں میں اسے تلاش کرنے کا حکم دیا ہے جیسا کہ فرمان نبوی ہے: ”میں تمہارا خواب زیادہ تر آخری سات راتوں میں دیکھتا ہوں اس لیے جواس کو تلاش کرنا چاہتے ہیں وہ آخری سات راتوں میں ہی تلاش کریں.

لیلۃ القدر کی علامت: یہ سچ ہے کہ ہرچیز کی علامت ہوا کرتی ہے بعینہ لیلۃ القدر کی بھی کچھ علامات ہیں جن کی بدولت اس کی شناخت کی جاسکتی ہے، اس کی چند اہم علامات صحیحہ پیش خدمت ہیں :
(۱) لیلۃ القدر میں قدرتی روشنی بہت ہی زیادہ ہوا کرتی ہے، مگر واضح رہے کہ اس کا ادراک واحساس صرف ان ہی لوگوں کو ہوسکتا ہے جوخشکی میں مصنوعی روشنیوں سے محروم رہا کرتے ہیں.
(۲) لیلۃ القدر میں مومن بندے دیگر راتوں کے بالمقابل کچھ زیادہ ہی فرحت وانبساط اور سکون و اطمینان پایا کرتے ہیں.
(۳) لیلۃ القدر میں ہوا کے تیز جھونکے نہیں چلتے ہیں بلکہ اس میں ہوا معتدل وساکن ہوا کرتی ہے۔
(۴) لیلۃ القدر میں مومن بندے دیگر راتوں کے بالمقابل عبادت کرنے میں زیادہ لذت وچاشنی پاتے ہیں.
(۵) لیلۃ القدر میں ستارے نہیں جھڑتے ہیں.
(۶) لیلۃ القدر میں چاند ایسے نکلتا ہے جیسے بڑے تھال کا کنارہ ہو.
(۷) اس کی صبح میں سورج بلا کرن نمودار ہوتا ہے.
لیلۃ القدر کی من گھڑت علامات: لیلۃ القدر کی مذکورہ علامات قرآن و حديث سے ثابت ہیں ، لیکن افسوس کہ گردش زمانے کے ساتھ کچھ لوگوں نے اس مقدس رات کی علامات میں بھی اضافہ کردیا ہے جو قطعاً درست نہیں،وہ سب علامات مندرجہ ذیل ہیں :
(۱) درخت کا زمین میں سجدہ ریز ہونا.
(۲) سمندر کے پانی کا شیریں ہوجانا.
(۳) آسمان کا ابر آلود ہوکر بوندا باندی بارش برسنا.
(۴) کتوں کا نہ بھونکنا.
(۵) گدھوں کا نہ ہنہنانا.
لیلۃ القدر کے مشروع اعمال: لیلۃ القدر کے بہت سے مشروع اعمال ہیں لیکن ہم یہاں پربعض ہی کاتذکرہ کرتے ہیں.
(۱) لیلۃ القدر کواللہ تعالیٰ کی بیش بہا نعمت گردانتے ہوئے اس کی تلاش وجستجو میں سرگرداں ہوجانا.
(۲) لیلۃ القدر میں قیام کرنا.
(۳) لیلۃ القدر میں دعاءومناجات کرنا.
(۴) لیلۃ القدر میں توبہ واستغفار کرنا.
(۵) لیلۃ القدر میں تلاوت قرآن اور اس کی سماعت کرنا.
لیلۃ القدر کی دعائیں : لیلۃ القدر ایک مقدس رات ہے، اس رات میں ہمارے نبی صلی اللہ علےہ وسلم بکثرت دعاءومناجات کیا کرتے تھے، اوراپنی امت کوبھی اس میں دعا کی تاکید فرماتے، حتی کہ آپ صلی اللہ علےہ وسلم نے اپنی امت کواس کے لیے ایک خصوصی دعا بھی سکھائی ہے اور وہ اس طرح ہے، اللہم انک عفو تحب العفو فاعف عنی
خلاصہ کلام یہ ہے کہ لیلۃ القدر ماہ رمضان کی تمام راتوں میں افضل ہے، اوراس کی عبادت ہزار مہینوں کی عبادتوں سے بہتر ہے، اس لیے مسلمانوں کوچاہئے کہ وہ اسے ماہ رمضان کی طاق راتوں میں تلاش کریں ، ممکن ہے کہ وہ اسے پا لیں اور بگڑی ہوئی آخرت سنوار لیں ، اللہ سے دعاء ہے کہ تو تمام مسلمانوں کو طاق راتوں میں  عبادتوں کی توفیق دے آمین.

اپنے مضامین اور خبر بھیجیں


 udannewsdesk@gmail.com
 7462884092

ہمیں فیس بک پیج پر بھی فالو کریں


  https://www.facebook.com/udannewsurdu/

loading...
udannewsdesk@gmail.comآپ بھی اپنے مضامین ہمیں اس میل آئی ڈی پر بھیج سکتے ہیں

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *