زندگی کا راستہ ہموار کیسے ہو تا ہے ؟

 

زندگی کا راستہ ہموار کیسے ہو تا ہے ؟

از ★محمد موسیٰ عبد الغفور ارریاوی★

بسم اللّٰہ الرحمٰن الرحیم

انسانی فطرت ہمیشہ بدلاؤ چاہتی ہے۔ ایک انسان اپنے آپ کو بلند مقام و مرتبہ والا تصور کرتا ہے اور اپنی قدر و منزلت ایک دوسرے سے تفوق تر سمجھتا ہے۔ حقیقتاً اسے اپنی قدر و منزلت کا علم نہیں ہوتا ہےکہ ہماری حیثیت کیا ہے؟ جب ان کا اپنے کبار سے اٹھنا بیٹھنا ہوتا ہے تو ان کی سوچ میں لا محالہ پختگی آتی ہے۔ ان سے تجربات حاصل ہوتے ہیں۔ انسان اپنے بڑوں سے زندگی کے تمام مسائل کا حل تلاش کرنا سیکھتا ہے۔ اگر یہی انسان خود اپنی زندگی تن تنہا بسر کرے تو اس میں تنگ دلی آجاتی ہے،لوگوں سے میل ملاپ کے طریقے سے نابلد ہو جاتا ہے جس کی وجہ سے اپنی زندگی کو دشوار گزار بنا لیتا ہے۔ جب اسی کے اندر فراخ دلی اور وسعت قلبی آتی ہے تو زندگی کے تمام راستے ہموار اور کشادہ ہو جاتے ہیں۔
آدمی جب زندگی کے بھنور میں پھنس جاتا ہے تو اس کی زندگی محال ہو جاتی ہے۔ آدمی اسی وقت اپنی زندگی روشن اور تابناک بنا سکتا ہے جب اس متعلق غور وفکر کرےگا۔ جب کوئی ملمع سازی کرےگا تو وہ ملمع ساز ہی بن کر رہ جائے گا۔ تنگ نظری کا شکار ہو جاےگا۔ اس کے اندر کم حوصلگی آجائے گی۔ وہ اپنے روشن مستقبل کے متعلق پیچ و خم میں الجھ کر رہ جائے گا۔ وہ اسی بکھیڑے میں ہی رہ جائے گاکہ ہماری زندگی کب روشن اور تابناک ہوگی؟ اور اسی طرح اس کی زندگی کب تمام ہو جائے گی اسے اس کا علم بھی نہیں ہوگا۔
‌‌اس لیے ضرورت اس بات کی ہے کہ ہم تمام اپنے اندر وسیع نظری پیدا کریں۔ اپنے کبار سے رشتے مضبوط کریں۔ اپنے روشن مستقبل کے لیے اپنے سے بڑے کو مشیر بنائیں۔
موبائل۔ 8409415739

اپنے مضامین اور خبر بھیجیں


 udannewsdesk@gmail.com
 7462884092

ہمیں فیس بک پیج پر بھی فالو کریں


  https://www.facebook.com/udannewsurdu/

loading...
udannewsdesk@gmail.comآپ بھی اپنے مضامین ہمیں اس میل آئی ڈی پر بھیج سکتے ہیں

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *