*شہادت حسین (رضی اللہ عنہ) پر نوحہ و ماتم کرنےکی بجائے صبر و تحمل اور دعائے مغفرت کریں*
————————————-
ضلعی جمعیت اہل حدیث سدھارتھ نگر، یوپی کے ذمہ داروں نے حاملین کتاب و سنت کو محرم الحرام کے مروجہ بدعات و خرافات اور رسومات سے مکمل کنارہ کشی اختیار کرنے اور مسنون اعمال کو انجام دینے کی پر خلوص اور درد مندانہ اپیل کی
_____________________
ضلعی جمعیت اہل حدیث سدھارتھ نگر کے ناظم اعلیٰ مولانا وصی اللہ عبدالحکیم مدنی ماہ محرم کی حرمت و عظمت اور نام نہاد مسلمانوں کے مشرکانہ و مبتدعانہ اعمال پر اظہار خیال کرتے ہوئے”اڑان نیوز کے چیف ایڈیٹر سے کہا کہ ماہ “محرم” حرمت والے چار مہینوں میں سے ایک اور قمری سال کا پہلا مہینہ ہے۔ کتاب و سنت کے بے شمار صریح نصوص سے اس ماہ کی رفعت وعظمت اور قدر و منزلت اظہر من الشمس ہے۔ اللہ نے اس مہینے کی نسبت اپنی طرف کی ہے۔ اسی مہینے میں اللہ نے سرکش فرعون اور اس کے حواریوں کو دریائے نیل میں غرق آب کیا اور حضرت موسی و ہارون علیہما السلام اور ان کی قوم کو فرعون کے ظلم وستم سے نجات دلایا۔ ہمیں اس مقدس مہینے کا ادب و احترام کرنے اور رضائے الٰہی کی خاطر بکثرت اعمال صالحہ سرانجام دینے کا حکم دیا گیا ہے، لیکن حیرت و استعجاب اور افسوس ناک بات یہ ہے کہ مسلمانوں کا ایک بڑا طبقہ اسلامی احکامات و تعليمات کا مذاق اڑاتے ہوئے اس ماہ کی حرمت و تقدس کو پامال کرتا ہے اور اپنے بے ہودہ اقوال و افعال کے ذریعہ اسلام کو بدنام کرتا ہے۔ محرم کا چاند طلوع ہونے کے بعد ہی سے خود ساختہ اور حرام کردہ کاموں کو انجام دیتا ہے، جس کا دین سے ادنیٰ تعلق نہیں، مدعیان عاشق رسول کا گروہ درس گاہ نبوی کے فیض یافتہ جان نثاران صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کی تنقیص و تحقیر، سب و شتم اور انھیں ہدف تنقید بنانے کو جزء ایمان بلکہ صحت ایمان تصور کرتا ہے۔ حضرات شیخین رضی اللہ عنہما، ام المؤمنين سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا اور یزید بن معاویہ رضی اللہ عنہ کو گلے پھاڑ پھاڑ کر اور پانی پی پی کر گالیاں دیتا ہے، جب کہ حقیقت حال یہ کہ صحابہ کرام کی مقدس جماعت کو گالیاں دینا احسان فراموشی، شان صحابہ میں گستاخی، ایمان کی کمزوری اور انتہائی خطرناک امر ہے۔ بقول امام ابن تیمیہ “ان کی عیب گیری کرنا دراصل قرآن وسنت میں عیب جوئی کرنا ہے۔”
سلف صالحین کا عقیدہ ہے کہ ان (اصحاب رسول) پاک باز ہستیوں اور نفوس قدسیہ سے دل کی گہرائیوں سے سچی عقیدت ومحبت کرنا واجب اور بعض وعناد رکھنا حرام ہے، نیز مشاجرات صحابہ کے تعلق سے خاموشی اختیار کرنے اور بحث و مباحثہ سے اجتناب کرنا ہی سلف کا طرز عمل رہا ہے۔
برسبیل مثال اس ماہ کے مروجہ بدعات وخرافات کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ امت مسلمہ کا ایک مخصوص طبقہ اس محترم اور عزت والے مہینے میں نوحہ و ماتم، سینہ کوبی، آہ و بکا اور گریہ وزاری، مرثیہ خوانی، نیاز حسین کی وصولی، نیزوں اور چھریوں سے خود کو زخمی کرنا، تعزیہ بنانا، سبیلیں لگانا، کھچڑا اور ڈشیں تیار کرنا ، قبروں کو چراغاں کرنا، سیاہ لباس زیب تن کرنا اور شادی بیاہ کو منحوس سمجھنے کو کار ثواب خیال کرتا ہے، یہ سارے امور شکم پرور بندوں کے ایجاد کردہ ہیں، اس لئے یہ اور اس جیسے دوسرے اعمال بلاشبہ ناجائز، حرام اور اسلامی تعلیمات کے اصول ومنہج اور مزاج کے سراسر منافی ہیں –
اپنے مضامین اور خبر بھیجیں
udannewsdesk@gmail.com
7462884092
ہمیں فیس بک پیج پر بھی فالو کریں
https://www.facebook.com/udannewsurdu/