فضیلۃ الشیخ حضرت مولانا عبدالمجید صاحب اسلامی حفظہ اللہ کی شخصیت علاقائی سطح پر محتاج تعارف نہیں ہیں

*فضیلۃ الشیخ حضرت مولانا عبدالمجید صاحب اسلامی حفظہ اللہ کی شخصیت علاقائی سطح پر محتاج تعارف نہیں ہیں*

تحریر شریف سلفی مدھوبنی

آپ کی پیدائش مدھوبنی ضلع کے ہرلاکھی بلاک سے متصل ایک چھوٹی سی بستی “مدھوبنی ٹولہ “میں سنہ ٢/۶/١٩۶۶02/06/1966کو ہوئی, وہیں پر پلے بڑھے, اور پھر وہاں سے ہرلاکھی اپنے نانیہال چلے گئے, اور ابتدائی تعلیم کا آغاز اپنے مامو حافظ لقمان صاحب کے زیر اشراف مدرسہ نجم الہدی ہرلاکھی سے کیا, پھر آپ نےسنہ 1972عیسوی میں اعلی تعلیم کے حصول کے لیے اہلحدیث کا ایک معتبر ادارہ مدرسہ اسلامیہ راگھونگر بھوارہ ضلع مدھوبنی کا رخت سفر باندھا, اور سنہ 1980 تک وہاں کی کھلی اور خوشگوار ماحول میں نہایت ہی محنت ولگن کے ساتھ فضیلت کی تعلیم مکمل کی, پھر فراغت کے بعد تلاش معاش کے لیے اسی سال مدرسہ محمدیہ سلفیہ چھپرہ کا رخ کیا, اور وہاں کافی دنوں تک تدریسی خدمات سرانجام دیئے, اسی درمیان پھر ٹریننگ کا مرحلہ آیا,
اور پھر آپ نے سنہ 1982 سے 1984عیسوی تک ٹیچر ٹریننگ سوراٹھ مدھوبنی سے دوسالہ ٹریننگ بھی مکمل کرلئے,
اور پھر آپ سنہ 1984عیسوی کو اپنے علاقے کا معروف ادارہ المعہد الاسلامی امگاؤں ضلع مدھوبنی میں تدریسی خدمات کے لیے آپ کی تقرری ہوئی, آغاز میں آپ ایک استاد کی حیثیت سے رہے, پھر آپ صدر المدرس کے عہدہ جلیلہ پر متمکن ہوگئے, اور سنہ 2006کے آخر تک رہے, اس درمیان آپ نے نہایت ہی خوش اسلوبی کے ساتھ معہد کی خدمت انجام دی, تعلیمی تحریک کا آغاز کیا, معہد کی تعلیم وترقی کے تعلق سے فکرمند رہتے تھے, علاقائی سطح پر آپ نے لوگوں کو معہد سے ربط وضبط پیدا کیا, اور خون جگر سینچ کر ادارہ کو جوانی بخشی, وہ دور مجھے اب بھی یاد ہے, گویا آپ نے معہد کو انحطاط سے عروج دلانے میں اہم کردار ادا کیاتھا, سنہ 2006 کے اواخر میں آپ نے معہد کو الوداع کہہ دیا اور معہد سے سبکدوش ہوگئے, اور آپ کی نوکری لگ گئی, اور 2006 سے 2012تک مڈل اسکول کواہا مدھوبنی میں رہے, اسی جگہ تدریسی فرائض انجام دیتے رہے, پھر 2012کے بعد ابھی تک پرائمری اسکول اموجہ پھلپراس مدھوبنی میں ہی ہیں,
آپ خاموش طبع متین ونفیس انسان ہیں, بلند اخلاق اور اعلی ظرف کے حامل ہیں, ایک استاد کے ساتھ کامیاب منتظم بھی رہے ہیں, معہد کے دنوں میں آفس سنبھالنا, مطبخ کی نگرانی, ہاسٹل انچارج سبھی ذمہ داریوں کو بحسن و خوبی ادا کرتے تھے, سب سے بڑی خوبی یہ ہے کہ آپ نے کبھی بھی ذمہ داریوں سے راہ فرار اختیار نہیں کیا, دوسروں کے اچھے اقدام کو ہمیشہ تعریف وتحسین کی نظر سے دیکھتے تھے, اور دیکھتے ہیں, شاگردوں کے ساتھ مشفقانہ رویہ رہا ہے, اخلاق کریمانہ کا یہ عالم ہے کہ معہد کے زمانے میں بھی علاقے کے لوگوں سےاچھے تعلقات تھے ,اور ابھی بھی لوگ آپ کی عزت کرتے ہیں, اور آپ کے فضل وکمالات کے علاقے کے لوگ بھی معترف ہیں, آپ ہمہ جہت صلاحیتوں کے مالک ہیں, اچھے خطیب کے ساتھ اچھے انسان بھی ہیں, سماجی, تعلیمی, معاشی ہر شعبے میں آپ نے لوگوں کی رہنمائی کی ہیں,
آپ کے اساتذہ کی تعداد بھی بہت زیادہ ہیں جن چند معروف اسماء یہ ہیں, حافظ لقمان صاحب, شیخ ابوالقاسم رحمہ اللہ (بڑے مولانا) شیخ عبدالظاہر سلفی شیخ محمد قاسم صاحب سلفی ہرلاکھی, سابق شیخ الحدیث مدرسہ اسلامیہ شیخ عزیزالرب صاحب فیضی, شیخ ثناء اللہ اسلامی صاحب, وغیرہم
آپ کے شاگردوں کی بھی فہرست لمبی ہیں, اختصار کے ساتھ چند ہی پر اکتفا کررہا ہوں,
شیخ محمد مستقیم صاحب مدنی, عمید کلیہ فاطمۃ الزہراء للبنات کٹیا, نیپال, شیخ حافظ ومولانا عبدالقادر صاحب وحیدی امام وخطیب چھپرہ, شیخ عبدالوارث عمری, شیخ امراللہ ارشد سلفی سوٹھگاؤں, احمد اللہ عمری, احمد اللہ فیضی, شیخ مجیب الرحمان اسلامی, تمیم اختر سلفی, سعود عالم سلفی, نجم الدین سلفی, سراج الدین سلفی, ریاض الدین شاھد اسلامی ان کے علاوہ بھی ہند ونیپال کے سلفی, اسلامی ومدنی علماء ہیں,
راقم بھی خاص شاگردوں میں سے ہیں, اور میری خوش قسمتی کہہ سکتے ہیں کہ مجھے بہت زیادہ شیخ کی خدمت کرنے کا موقع ملا, اورانہیں کی رہنمائی, ڈانٹ پھٹکار کی وجہ سے اس قابل ہوں,
اللہ تعالیٰ استاد محترم کی عمر دراز کرے, اور مشکلات ومصائب سے بچائے, آمین ,
نوٹ :-شاگردوں کی لسٹ میں جو چھوٹ گئے ہیں, اپنا نام کمنٹ باکس میں اندراج کرالیں, شیخ کی زندگی کا یہ محتصر تحریر ہے,

اپنے مضامین اور خبر بھیجیں


 udannewsdesk@gmail.com
 7462884092

ہمیں فیس بک پیج پر بھی فالو کریں


  https://www.facebook.com/udannewsurdu/

loading...
udannewsdesk@gmail.comآپ بھی اپنے مضامین ہمیں اس میل آئی ڈی پر بھیج سکتے ہیں

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *