عبد الودود انصاری سے انٹرویو
۱۔ آپ کا مکمل نام : عبدالودود انصاری
۲۔ تعلیم : ایم ایس سی (ریاضی) ‘ ایم ایڈ
۳۔ تاریخ پیدائش : 12 ستمبر 1957
۴۔ فیملی اسٹیٹس : تعلمی’ مذہبی اور متوسط
۵۔ خصوصی مہارت کا شعبہ : علم ریاضی
۶۔ تعارف ادبی سرگرمیاں : تین سو سے زائد ساءنسی مضامین اور پینتیس ساءنسی کتابوں کا مصنف
۷۔ لکھنا کب سے شروع کیا؟ محرک کیا تھا؟
1982تا1990درجہ اول تا دہم فزیکل سائنس کی کتابیں تصنیف کیں۔ پاپولر ساءنس کی جانب 1995 سے متوجہ ہوا۔ پہلا مضمون ” فیشا غورس۔ ایک مطالعہ : ماہنامہ اردو ساءنس ‘ نءی دہلی کے 1995کے جون میں شایع ہو۔ اس کے محرک مدیر محترم ڈاکٹر محمد اسلم پرویز تھے
۸۔ اچھا ادب کیسا ہونا چاہیے۔ کیا آج کا ادیب اپنے فرائض پورا کررہا ہے؟
اچھا ادب وہ ہے جس کے ذریعہ بچوں میں تعلیمی حصول میں دلچسپی خواہ کسی شعبے کا ہو پیدا ہو جائے اور بشاشت سے حاصل کرنے لگے
آج کا ادیب پچاس فی صد اپنے فرائض پورا کررہا ہے
۹۔ ایوارڈ اور وظائف
ایوارڈ کی فہرست لمبی ہے جو قومی اور ریاستی سطح پر کم و بیش 21 ہیں۔ وظیفہ اب تک نہیں ملا۔
۱۰۔ آباءی شہر اور موجودہ شہر
آسنسول اور کانکی نارہ
۱۱۔ پسندیدہ شعر/نظم/غزل
یقیں محکم عمل پیہم محبت فاتح عالم
جہاد زندگانی میں یہ ہیں مردوں کی شمشیر یں
۱۲۔ پسندیدہ مشغلہ
بچوں کے لیے ساینسی مضامین لکھنا
۱۳۔ پسندیدہ قول
ساینسی ادب بھی ادب کا قیمتی شعبہ ہے
۱۴۔ خواب
میرے بچے بھی اپنی تحریروں سے بچوں کا ساینسی ادب کو فروغ دیں
۱۵۔ مقصد حیات
بچوں کے لیے ساینسی مضامین لکھنا
۱۶۔ پسندیدہ مصنف
قبلہ ڈاکٹر شمس السلام فاروقی
۱۸۔ کیا آپ بچپن میں شرارتی تھے
زیادہ نہیں
۱۹۔ فیس بک کی اہمیت
بہت زیادہ اگر صحیح طریقے سے استعمال کیا جائے
۲۰۔ اگر آپ کو اختیار ہو تو ادب کے لیے کیا کریں گے خصوصاََ ادب اطفال کے لیے
میں پورے ہندوستان میں بچوں کے لیے ساینسی مضامین لکھنے کے لیے ایک تنظیم قائم کرنا چاہوں گا جہاں نءی نسل میں ایسے لکھنے والے نوجوانوں کی رہنمائی کرسکوں۔
۱۳۔ گروپ کے لیے چند الفاظ/تجاویز
گروپ کا مقصد واضح ہو۔ لکھنے والوں کو سامنے لانے سے کام نہیں ہوگا بلکہ ان کی تحریر وں سے قوم کیسے مستفید ہوگی اس کو سوچنا ہوگا
اپنے مضامین اور خبر بھیجیں
udannewsdesk@gmail.com
7462884092
ہمیں فیس بک پیج پر بھی فالو کریں
https://www.facebook.com/udannewsurdu/