سعودی عرب سے کیوں محبت کریں؟
ندیم اختر سلفی
سعودی عرب
دنیا کا عظیم ملک سعودیہ عربیہ نے 23 ستمبر بروز جمعہ اپنی آزادی کا 92 واں سال پورے تزک و احتشام کے ساتھ منایا، یہ آزادی توسیع پسندانہ عزائم کے لئے نہیں تھی، یہ آزادی فخر ومباہات کے لئے نہیں تھی بلکہ اُس مشن کو جاری وساری رکھنے کے لئے تھی جو چودہ سو قبل عرب کی سرزمین پر محمد صلی اللہ علیہ وسلم نے شروع کیا تھا، اصلاحِ عقیدہ کا مشن، بندوں کو اللہ سے جوڑنے کا مشن، پوری دنیا میں امن وشانتی پھیلانے کا مشن، اس لئے اس عظیم ملک کو یہ حق حاصل ہے کہ اپنی آزادی پر خوشی کا اظہار کرے، اور کیوں نہ کرے کہ اس آزادی کے بعد مملکت نے دین، وطن اور انسانیت کی خدمت کے لئے جو کارہائے نمایاں انجام دئے ہیں وہ تاریخ کے اوراق میں سنہرے حروف سے نقش ہیں، دنیا کے ہر ملک نے اور انسانیت کے ہر طبقے نے متعدد شعبے میں اس ملک کی کوششوں اور اس کی خدمتوں کو سراہا اور اُس کی گواہی دی ہے۔
صاف ستھرے دین اسلام کی عمومی خدمت ہو یا اصلاح عقیدہ پر خاص توجہ ، اتباع کتاب و سنت کی دعوت ہو یا دنیا کے کونے کونے تک امن وسلام پہنچانے کا مشن ہو، ہر خیر میں یہ سب سے نمایاں ہے اور یہی اس ملک کا خاص امتیازی وصف ہے ، کوئی اسلامی ملک اس سے آگے تو دور کی بات اس کے برابر بھی نہیں، امن و امان اور شانتی کی بحالی کے لئے اس ملک نے ہر وہ قدم اٹھائے جو معاون اور مددگار ثابت ہو سکے، جس کے نتیجے میں یہ ملک کل بھی امن وشانتی کا گہوارہ تھا اور آج بھی ہے، دین پسندی او ر امن وامان میں یہ ملک پوری دنیا میں ایک مثالی حیثیت رکھتا ہے، خاص طور پر حرمین شریفین یعنی مکہ اور مدینہ کی جو خدمت اس ملک نے کی ہے قرون مفضلہ یعنی تین بہترین صدیوں کے بعد اس کی مثال نہیں ملتی۔
سچائی یہی ہے کہ اس ملک سے اپنے اور غیر دوست اور دشمن سب نے فائدہ اٹھایا ہے اور اب تک اٹھا رہے ہیں، اور ہم بر صغیر کے رہنے والے اس ملک میں جس طرح کی رفاہی اور امن و شانتی کی زندگی گزار رہے ہیں اس کا تقاضا ہے کہ ہم اس ملک سے محبت کریں، اس کی حفاظت اور بقاء کے لئے دعا کریں، اپنے ذاتی نفع اور نقصان کی خاطر اس ملک سے بغض و حسد اور نفرت نہ کریں، بغیر کسی تحقیق کے اس کے خلاف اپنی زبان نہ کھولیں، اس ملک کے خلاف افواہوں کو نہ پھیلائیں، یہاں کے حکمراں اور علماء کو گالی نہ دیں، یہ ملک کل بھی اچھا تھا اور آج بھی ہے، اس کا معاشرتی مزاج کل بھی دین پسندانہ تھا اور آج بھی ہے، اس ملک میں کل بھی خیر تھا اور آج بھی ہے، یہاں رہتے ہوئے اتنا تو حق بنتا ہے کہ ہم اس ملک کے حکمراں اور علماء سے محبت کریں، ہم یہاں رہتے ہیں اس لئے ہمیں بھی اس ملک کی یوم آزادی پر اپنی دوستی اور محبت کا اظہار کرنا چاہئے، اس ملک کا جھنڈا اور اس پر لکھی ہوئی عظیم عبارت اس کی عظمت کی نشانی ہے، اس عظمت کا ہمیں بھی اظہار اور احترام کرنا چاہئے۔ اللہ اس ملک کی، اس کے حکمراں کی، علماء کی اور یہاں رہنے والوں کی حفاظت فرمائے، انہیں دین کا پابند بنائے. آمین يارب العالمين
اپنے مضامین اور خبر بھیجیں
udannewsdesk@gmail.com
7462884092
ہمیں فیس بک پیج پر بھی فالو کریں
https://www.facebook.com/udannewsurdu/