اے پی پاٹھک نے ہرناٹنڈ گاٶں میں شیر کے حملے کے متاثرین کے اہل خانہ سے ملاقات کی

اے پی پاٹھک نے ہرناٹنڈ گاٶں میں شیر کے حملے کے متاثرین کے اہل خانہ سے ملاقات کی

دہلی۔ بابو دھام ٹرسٹ کے بانی اے پی پاٹھک نے ہرناتھنڈ کے بروا کالا میں شیر کے حملے سے زخمی ہونے والے اویناش چودھری اور شیر کے حملے میں ہلاک ہونے والے جگرناتھ اوراٶں اور رام پرساد اوراٶں کے اہل خانہ کے ساتھ ملا قات کی اوران کا غم بانٹا۔
سب سے پہلے زخمی اویناش چودھری، جن کی ریڑھ کی ہڈی میں ٹائیگر کے حملے کی وجہ سے اعصاب خراب ہو گیا ہے اور وہ زیر علاج ہیں، انہیں دہلی میں بابو دھام ٹرسٹ سے علاج کروانے کا وعدہ کیا اور پھر مرنے والوں کے اہل خانہ سے ملاقات کرنے کا یقین دلایا۔ انتظامیہ کے اعلیٰ افسران سے فون پر سب کے سامنے بات کی جس میں مذکورہ حکام نے متاثرین کے اہل خانہ کو ہر ممکن مدد فراہم کرنے کی کوشش کے بارے میں بتایا۔
علاوہ ازیں محکمہ جنگلات کے حکام نے بتایا کہ آدم خور شیر کو بچانے کے لیے باہر سے ٹیم بلائی گئی ہے اور جلد ہی اس شیر کو پکڑ لیا جائے گا۔
مذکورہ حکام نے ڈرون کیمرے کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اب خطرہ ٹل گیا ہے کیونکہ شیر اب رہائشی علاقوں میں نہیں ہے اور جنگل کے اندر چلا گیا ہے۔
بابو دھام ٹرسٹ کے بانی نے بابو دھام ٹرسٹ کے کارکن لو سونی کی قیادت میں متاثرہ گاؤں کے سینکڑوں رہائشی سے ایک بات چیت کی اور سب کی بات غور سے سنی اور کچھ مسائل کو موقع پر ہی حل کیا اور کچھ کو آگے بڑھانے کے لیے کاغذات بھی لیے۔
اے پی پاٹھک نے کچھ معذور اور بیوہ خواتین کے مطالبات کا مثبت جواب دیا اور اپنے ٹرسٹ کے افسران اور کارکنوں کو ان کے مسائل کے حل اور مدد کے لیے ضروری ہدایات دیں۔
واضح رہے کہ بانی اے پی پاٹھک جی اپنے بابو دھام ٹرسٹ کے ذریعے تھروہٹ اور جنگلاتی علاقے کے لوگوں کے مسائل کو حل کرنے کے لیے دہائیوں سے کوششیں کر رہے ہیں۔
کورونا کے دور میں ان کے درمیان ماسک، اناج، صابن یا دیگر سامان کی تقسیم ہو یا کرناٹک میں تھروہٹ کے بندھوا مزدوروں کی آزادی ہو یا خواتین کو بااختیار بنانا، بابو دھام ٹرسٹ نے تمام موضوعات پر کھلے دل سے کام کیا ہے اور کامیابی حاصل کی ہے۔

اپنے مضامین اور خبر بھیجیں


 udannewsdesk@gmail.com
 7462884092

ہمیں فیس بک پیج پر بھی فالو کریں


  https://www.facebook.com/udannewsurdu/

loading...
udannewsdesk@gmail.comآپ بھی اپنے مضامین ہمیں اس میل آئی ڈی پر بھیج سکتے ہیں

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *