توحید کی اہمیت
محمد فہیم الدین تیمی مدنی
توحید دین اسلام کی بنیاد ہے،اسی پر اس کی عمارت کھڑی ہے ۔ اس کے بغیر کسی کے اسلام اور ایمان کا تصور نہیں کیا جا سکتا ۔ کیونکہ ” توحید” ہی وہ شیئ ہے جس کے ذریعے بندہ اپنے رب کی معرفت حاصل کرتا ہے اور اس کے حقوق کو جانتا ہے ۔ جب بندہ کو اپنے خالق و مالک اور مدبر کائنات کا علم ہی نہ ہو تو وہ اس کی عبادت کیسے کر سکتا ہے ۔ اسی وجہ سے” توحید” کو دین اسلام کی بنیاد قرار دیا گیا ہے ۔ بندہ پر سب سے پہلے توحید کا اقرار اور اس کے مطابق عمل کرنا واجب ہے ۔ توحید کے بغیر کسی عبادت اور عمل کی کوئی حیثیت نہیں ہے ۔ یہی وجہ ہیکہ تمام انبیاء و رسل کی دعوتوں کا محور اور مرکز عقیدہ توحید ہی رہا ہے ۔ اللہ تعالیٰ نے ارشاد فرمایا:
اور ہم نے ہر امت میں رسول بھیجا کہ( لوگوں) صرف اللہ کی عبادت کرو اور اس کے سوا تمام معبودوں سے بچو”(سورہ نحل – 36) ۔ اس آیتِ کریمہ سے پتہ چلتا ہے کہ توحید انبیاء کی دعوت کی اصل اور بنیاد ہے اور ان کی دعوت کا سرچشمہ ہے ۔ اسی لیے ہر داعی کو اپنی دعوت کا آغاز توحید ہی سے کرنا چاہئے جیساکہ اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ و سلم نے جب حضرت معاذ بن جبل رضی اللہ عنہ کو یمن کی طرف روانہ فرمایا تو انہیں چند ہدایات دیں ” تم اہل کتاب کی ایک قوم کے پاس جا رہے ہو،اس لیے تم انہیں (سب سے پہلے) اس بات کی دعوت دینا کہ وہ گواہی دیں کہ اللہ کے سوا کوئی معبود برحق نہیں اور یہ کہ میں اللہ کا رسول ہوں – پھر اگر وہ تمہاری بات مان لیں تو انہیں آگاہ کرنا کہ اللہ تعالیٰ نے ان پر دن اور رات میں پانچ نمازیں فرض کی ہیں ۔ پھر اگر وہ تمہاری یہ بات بھی تسلیم کرلیں تو اُنہیں آگاہ کرنا کرنا کہ اللہ تعالیٰ نے ان پر زکاۃ فرض کی ہے جو ان میں سے مالداروں سے وصول کرکے انہی میں سے جو فقراء ہیں ان میں لوٹا دی جائے گی ۔ اور اگر وہ اس میں بھی تمہاری فرمانبرداری کریں تو ان کے نفیس مالوں سے بچنا اور مظلوم کی بددعا سے بھی بچنا کیونکہ اس کے اور اللہ تعالیٰ کے درمیان کوئی پردہ حائل نہیں ہوتا “(بخاری و مسلم)
اپنے مضامین اور خبر بھیجیں
udannewsdesk@gmail.com
7462884092
ہمیں فیس بک پیج پر بھی فالو کریں
https://www.facebook.com/udannewsurdu/