غالب انعام ۲۰۲۲ سے سرفراز شخصیات: ایک تعارف

غالب انعام ۲۰۲۲ سے سرفراز شخصیات: ایک تعارف

ڈاکٹر محمد سراج اللہ تیمی، پٹنہ

رابطہ نمبر:9199726661

     پوری دنیا میں عہد قدیم سے ہی یہ روایت رہی ہے کہ جب کوئی انسان  کسی بھی شعبے میں گراں قدر خدمات  یا کوئی بھی بڑا کارنامہ انجام دیتا ہے تو اس کے اعتراف میں اکادمیوں، اداروں، یہاں تک کہ حکومتوں کی جانب سے بھی اس کو اعزازات ، اکرامات ، انعامات اور ایوارڈز  سے سرفراز کیا جاتا رہا ہے، البتہ بعض دفعہ ایسا بھی دیکھا گیا ہے کہ ناہل کو بھی اس کے اثر و رسوخ یا سفارش یا پھر کسی مقصد  و مفاد کی وجہ سے بڑے بڑے تمغوں سے نواز دیا جاتا ہے جسے میں سراسر نا انصافی، بلکہ ظلم عظیم سے تعبیر کرتا ہوں۔ اس طرح کے لوگ مجھے اس گدھے کی طرح معلوم پڑتے ہیں جس پر موٹی موٹی اور بڑی بڑی کتابیں لدی ہوتی ہیں، مگر ان سے اس کو کوئی فائدہ نہیں ہوتا۔ قرآن کریم میں اللہ سبحانہ وتعالیٰ کا ارشاد ہے :

مَثَلُ ٱلَّذِينَ حُمِّلُواْ ٱلتَّوْرَىٰةَ ثُمَّ لَمْ يَحْمِلُوهَا كَمَثَلِ ٱلْحِمَارِ يَحْمِلُ أَسْفَارًۢا ۚ (سورہ الجمعہ/ آیت: ۵)  یعنی مثال ان لوگوں کی جو حامل تورات بنائے گئے پھر وہ اس کے حامل ثابت نہ ہوئے اس گدھے کی سی (مثال) ہے جو اٹھائے ہوئے ہو کتابوں کا بوجھ۔اس طرح کے لوگ مجھے اسی قبیل سے لگتے ہیں جبکہ ضرب المثل ” حق بہ حقدار رسید  ” کے مصداق اصل مستحقین کو انعامات و اکرامات سے نوازے جانے پر مجھے بے انتہا خوشی ملتی ہے جبکہ اس کے برعکس غیر مستحقین کو دیے جانے پر افسوس ہی افسوس ہوتا ہے۔ مستحقین اور اہل شخصیات کو انعام اور ایوارڈ ملنے سے ان کے حوصلے بلند ہوتے ہیں اور مزید خدمات انجام دینے کی مسعود سعی کرتے ہیں جبکہ غیر مستحقین اور نا اہل لوگوں کو ملنے سے ان کے کبر و نخوت میں اضافہ ہوتا ہے ، ناانصافی و ظلم کا بول بالا ہوتا ہے۔ اس طرح کا عمل معاشرے میں بسا اوقات نفرت و بغاوت اور ناسور کی حیثیت اختیار کرلیتا ہے، انعام و ایوارڈ دہندہ اداروں اور ان کے منتظمین سے اعتماد و اعتبار بھی ختم ہو جاتا ہے۔ بہرحال ! ہمارے ملک کی مختلف ریاستوں میں اردو کی کئی اکادمیاں اور سرکاری و غیر سرکاری ادارے ہیں جو زبان وادب اور دیگر شعبہ ہائے حیات میں کارہائے گراں مایہ انجام دینے والی شخصیات کو اعزازات و انعامات سے نوازتے ہیں۔

غالب انسٹی ٹیوٹ، نئی دہلی کی جانب سے بھی ہر سال مستند، معتبر اور معروف  ادیبوں، دانشوروں، شاعروں اور ڈرامہ نگاروں کو ” غالب ایوارڈ” سے نوازا جاتا ہے۔ یہ ایوارڈ 75 ہزار روپئے نقد، ایک تمغہ اور سند پر مشتمل ہوتا ہے۔ اسی سلسلے میں غالب انسٹی ٹیوٹ، نئی دہلی کے زیراہتمام بہ تعاون وزارت ثقافت، حکومت ہند ایک سہ روزہ بین الاقوامی ” غالب سمینار ” کا شاندار انعقاد مورخہ 17، 18 اور 19 دسمبر 2022 کو غالب انسٹی ٹیوٹ، نئی دہلی کے کانفرنس ہال میں ہوا تھا۔ اس کی افتتاحی تقریب میں انسٹی ٹیوٹ کی جانب سے ” غالب انعامات برائے  2022 ” سے پروفیسر قدوس جاوید، پروفیسر سید احسن الظفر، پروفیسر ابنِ کنول ، ڈاکٹر بشیر بدر ، محمود فاروقی اور پروفیسر سید ظل الرحمٰن کو سرفراز کیا گیا۔ یہ سبھی شخصیات اردو اور فارسی زبان و ادب کے فروغ نیز تحقیق و تنقید کے مجالات و شعبے جات میں بلند مقام رکھتے ہیں۔ ان سب کی ادبی، تحقیقی، تنقیدی اور علمی خدمات ناقابل فراموش ہیں، جن کے عوض انہیں غالب انعام ۲۰۲۲ سے سرفراز کیا گیا ہے۔ ذیل میں ان  مشاہیر زبان و ادب کا مختصراً تعارف پیش ہے۔

   

اپنے مضامین اور خبر بھیجیں


 udannewsdesk@gmail.com
 7462884092

ہمیں فیس بک پیج پر بھی فالو کریں


  https://www.facebook.com/udannewsurdu/

loading...
udannewsdesk@gmail.comآپ بھی اپنے مضامین ہمیں اس میل آئی ڈی پر بھیج سکتے ہیں

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *