قومی اساتذہ تنظیم کے اشتراک سے جاری اردو بچاو تحریک لائق ستائش
اردو کی بے لوث ، بے پناہ خدمت کرنے والے خادم اردو محمد رفیع قابل مبارکباد
عبدالخالق قاسمی
مدرسہ طیبہ منت نگر مادھوپور مظفرپور
ہندوستان کی دوسری سرکاری شرینی زبان اردو کے تٸیں لوگوں میں بیداری مہم چلا کر اردو کو طاقت و قوت دینے والے معروف تحریک کار بیباک صحافی محمد رفیع کے جذبے کو سلام۔ ایسا پر خطر دور جس میں اردو کو مٹانے اور اس میں مذہبی منافرت کا زہر گھولنے کی سازش عروج پر ہو ایسے مہیب وقت میں اردو کی تحریک چلانا لوہا کا چنا چبانے سے کم نہیں قومی اساتذہ تنظیم بہار کی وہ تنظیم ہے جس نے اردو کی بقا کے لٸے ہر ممکن جتن کی ہے اور اس کی حقوق کی لڑاٸی جاری رکھے ہوٸی ہے۔ اس تنظیم نے درجنوں اسکول کو ماڈل اسکول کی فہرست میں شامل کر کے کارہاٸے نمایاں انجام دیا ہے۔ کلکٹریٹ سمیت مظفرپور ضلع کے تمام بلاکس میں افسران کی آفس میں ہندی کے ساتھ اردو کا نیم پلیٹ تنصیب کرانے کی جدو جہد قومی اساتذہ تنظیم کی بہترین کاوش ہے۔ جس کی پذیراٸی صرف بہار ہی نہیں بلکہ ملک کے مختلف ریاستوں میں ہو رہی ہے، ایک طرہ امتیاز یہ بھی ہیکہ اردو اساتذہ اور اردو اسکولوں کے مسائل کے حل کے لیے اور اردو کے تٸیں عام و خاص میں متنوع پروگرام کے ذریعہ بیداری لانے کے لٸے یہ تنظیم ہمیشہ کوشاں رہتی ہے جس کا خاطر خواہ فاٸدہ بھی ہوتا ہے اس تنظیم کا ایک امتیاز یہ بھی ہیکہ تعلیمی، تحقیقی، ثقافتی و صحافتی اور سماجی میدان میں نمایاں کردار ادا کرنے والے اہم شخصیات کو اعزاز و ایوارڈ سے نوازتی ہے۔ یہ تنظیم ریاست بہار کا خوبصورت اور دلکش جاذب شہر مظفرپور ضلع کے چند نورتن، روشن دماغ اردو اساتذہ کی اقدام پر قومی اساتذہ تنظیم بہار کا قیام 11 نومبر 2018 کو عمل میں آیا تھا،اردو اساتذہ نے اس تنظیم کے لٸے بحیثیت صدر جناب تاج العارفین اور کنوینر کے طور پر نہایت مخلص محمد رفیع کو منتخب کیا تھا۔ یہ دو اہم شخصیت اس تنظیم کے لٸے میل کا پتھر ثابت ہوۓ اور نہایت ایماندارانہ طریقہ سے چار سال کی قلیل مدت میں وہ سب کچھ کر کے دکھا دیا جو بڑی تنظیمیں اور ادارے بھی نہ کر سکے، اردو کے ہیرو کہے جانے والے محمد رفیع کی قیادت میں اس تنظیم نے اردو، اردو اساتذہ اور اردو اسکولوں کے پیچیدہ مسائل کے حل کے لٸے جس بیباکی اور جراتمندی سے قدم اٹھایا وہ تاریخ کے سنہرے اوراق میں لکھے جاٸیں گے۔ جس سے آنے والی نسل کو رہنماٸی ملے گی، یہ مستحسن قدم صرف بہار ہی نہیں بلکہ ملک کے دوسرے ریاست کے لیے بھی قابل تقلید ثابت ہوگی، قومی یوم تعلیم اور قومی اساتذہ تنظیم کے یوم تاسیس کے موقع پر 13 نومبر 2022 کو مظفرپور میں منعقدہ یک روزہ سیمینار و اعزازیہ تقریب کے موقع پر تنظیم ہذا کے ذریعے حکومت سے جو مطالبے میمورنڈم کی شکل میں پیش کیے گئے تھے وہ اردو اور اردو داں کے لٸے نہایت مفید ثابت ہونگے ایسے بہار حکومت اردو کی ترقی کے لٸے فکرمندی اور یکجہتی کے ساتھ پوری طرح مستعد ہے۔ حکومت کے کٸی اعلی عہدے داران نے قومی اساتذہ تنظیم کے کاموں کی ستاٸش بھی کی ہے اور اس تنظیم کو ملک کے لٸے رول ماڈل قرار دیا ہے، اردو اساتذہ اور اردو اسکولوں کے ڈھیر سارے مسائل کے مدنظر قومی اساتذہ تنظیم کے دائرے کو وسیع کرنے اور تنظیم کو مزید مضبوط سے مظبوط تر بنانا وقت کی اہم ضرورت ہے- جس کے بغیر اردو کی ترقی نا ممکن ہے۔ ایسے میں اردو سے محبت کرنے والے اردو داں طبقہ باالخصوص اردو اساتذہ تنظیم کو مزید متحرک اور فعال بنانے کے لٸے آگے آٸیں اور اپنا مخلصانہ تعاون پیش کریں تاکہ اردو، اردو اساتذہ اور اردو اسکولوں کے مسائل کو مزید مضبوطی سے اجاگر اور مسائل کے تدارک کے لیے عملی کوشش کی جا سکے۔اللہ کریم سے دعا گو ہوں کہ وہ قومی اساتذہ تنظیم کے تمام اراکین کی کوشش وکاوش کوقبول فرمائیں۔آمین
اپنے مضامین اور خبر بھیجیں
udannewsdesk@gmail.com
7462884092
ہمیں فیس بک پیج پر بھی فالو کریں
https://www.facebook.com/udannewsurdu/