*ہدیٰ ایجوکیشنل اینڈ ویلفیئر ٹرسٹ بوڑھیان اتر دیناج پور میں 74 واں پرچم کشائی کا شاندار انعقاد*
از: ابو سعدان عرفان تیمی
مدرس :جامعہ الامام البانی بوڑھیان
قدیم روایات کے مطابق آج مورخہ 26 جنوری 2023م بروز جمعرات جامعہ الامام البانی کلیہ الشریعہ للبنین اور کلیہ خدیجہ الشرعیہ للبنات اور الہدیٰ برایٹ میشن ( بوڑھیان مگنا بھیٹا کرندیگھی) اتر دیناج پور میں 74 واں جشنِ یوم جمہوریہ کی تقریب بڑے ہی آب و تاب اور آن بان شان کے ساتھ منایاگیا۔پرچم کشائی کی رسم ٹھیک صبح آٹھ بجے جامعہ الامام البانی کے وسیع وعریض گراؤنڈ میں عزت مآب چیئرمین ھدی ٹرسٹ فضیلۃالشیخ ابو اریب مطیع الرحمن شیث محمدصاحب المدنی/ حفظ اللہ وتولاہ کے ہاتھوں ادا کی گئی۔
بعدازاں پھر مظہر الحق اور اس کے رفقاء(پرویز عالم، طارق عالم، اسد اللہ) سلمھم نے بڑے اچھے انداز میں راشٹریہ گیت پڑھا، ساتھ ہی جامعہ الامام البانی کے تین طالب علم نے قومی ترانہ پڑھا،اس کے بعد چیئرمین ہدیٰ ٹرسٹ صاحب حفظہ اللہ ورعاہ نے نہایت ہی جامع خطاب فرمایا۔ جو ذیل کے سطور میں درج کیا جا رہا ہے۔
حمد و صلوۃ کے بعد سب سے پہلے ہدیٰ ٹرسٹ کے چیئرمین صاحب نے 74 واں یوم جمہوریہ کی دلی مبارک باد تمام اساتذۂ کرام ومعلمات اور طلبہ و طالبات اور جملہ دیش واسیوں کو پیش کی۔اور دستور ہند کی جامعیت و اہمیت اور اس کی افادیت کو بڑے ہی سہل انداز میں بیان کرتے ہوئے بتایا کہ ہمارے ملک ہندوستان آج سے تقریباً 76سال قبل برطانوی سامراج کے چنگل سے ایک طویل جدوجہد اور بے لوث قربانیوں کے بعد آزاد ہوا ہے اور وطن عزیز کی آزادی کے خاطر سبھی مذاہب کے لوگوں نے مشترکہ طورپر لڑائی لڑی تھی لیکن مسلمانوں نے جس طرح کی قربانیاں پیش کی ہیں وہ تاریخی صفحات سے کبھی مٹا نہیں جا سکتے ہیں۔
دوسری اہم بات ہے کہ اس جمہوری دستور ہند میں ہندو، مسلم، سکھ، عیسائی سبھی باشندگان ہند کے مذہبی و سماجی تمام حقوق کا پورا پورا خیال کیا گیا ہے۔جس کی روشنی میں بلاتفریق مسلک وملت جملہ ہندوستانی آزادی کے ساتھ بہ آسانی زندگی گذارسکتے ہیں۔ہندوستان کے جمہوری قانون ہی کا دین ہے کہ ہندوستان کی گنگاجمنی تہذیب پوری دنیا میں آج بھی مشہور و معروف اور مقبول ومثالی ہے۔نیز اس جمہوری قانون کو بنانے میں غالباً دو سال گیارہ مہینہ اٹھارہ دن لگے تھے اور اس میں ایک باوقار کمیٹی تشکیل پائی تھی، جس کے صدر عالی جناب ڈاکٹر بھیم راؤ امبیڈکر تھے. 26 جنوری 1950ء کو اس جمہوری دستور کو ہمارے ملک میں نافذ کیا گیا. ایک ہندوستانی ہونے کے ناتے ہم تمام ہندوستانیوں کو بالخصوص طلباء و طالبات کو چاہئے کہ ہم دستور ہند کو لازمی طور پر پڑھیں تاکہ ہمیں ہندوستان میں زندگی گزارنے کا سلیقہ معلوم ہو.
اخیر میں مکرم چیئرمین صاحب/ حفظہ اللہ نے طلبہ و طالبات جامعہ الامام البانی کلیہ الشریعہ للبنین والبنات اور جملہ طلباء و طالبات الہدیٰ برایٹ میشن کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ تمام طلبہ و طالبات دستور ہند کو ضرور پڑھیں، کیوں کہ یہ اصول ہے کہ کسی بھی چیز کو سن کر نہیں بلکہ پڑھ کر سمجھنا اور ماننا چاہئے. چونکہ آپ طلبہ و طالبات اس ملک کے روشن مستقبل ہیں، اس لیے آپ پر یہ ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ ملک میں اخوت بھائی چارگی کو فروغ دینے میں کوئی دقیقہ فروگزاشت نہ کریں، جس طرح ہمارے اسلاف نےملک کی تحفظ و سالمیت کے خاطر اپنا جان نچھاور کر دیا تھا، بعینہ ہمیں بھی اس ملک اور آئین کے سچے علمبردار بنے ہوں گے۔
اس کے بعد ابو اریب مطیع الرحمن شیث محمد المدنی صاحب /حفظہ اللہ وتولاہ نے ملک کی ترقی کے لیے خاص دعائیں کی کہ اے رب قدیر تو ہمارے ملک میں امن و شانتی اور الفت ومحبت کی فضا قائم کر اور ہمیں بار بار یہ تقریب منانے کی توفیق ارزانی عطا فرما آمین ثم آمین۔
۔پھر تمام شرکاء وحاضرین وناظرین کے درمیان حسب معمول مٹھائیوں کی تقسیم عمل میں آئی۔اور پروگرام کے اختتام کا اعلان کیا گیا.
اپنے مضامین اور خبر بھیجیں
udannewsdesk@gmail.com
7462884092
ہمیں فیس بک پیج پر بھی فالو کریں
https://www.facebook.com/udannewsurdu/