مغربی چمپارن کے پرسا مرجدوا میں یک روزہ اصلاحی اجلاس کا انعقاد۔
جامعہ امام ابن تیمیہ کے اساتذہ کی شرکت
26/جنوری 2023ء بروز جمعرات پرسا مرجدوا،مغربی چمپارن،بہار کے اندر یک روزہ عظیم الشان اصلاح معاشرہ اجلاس کا انعقاد کیا گیا ۔ پروگرام کی ابتدا سے قبل مہمان علماء اور بستی کی مشہور علمی شخصیت ڈاکٹر رفیع اللہ مسعود تیمی حفظہ اللہ کے درمیان چندر علمی و دینی امور پر تبادلہ خیال ہوا ۔ اس کے بعد پروگرام کی کاروائی شروع کی گئی۔ اجلاس کی صدارت جناب قاری منظر الہدیٰ سعیدی صاحب نے فرمائی جبکہ نظامت کا فریضہ مولانا ہاشم فیضی السلفی صاحب، ناظم ضلعی جمعیت اہل حدیث مغربی چمپارن نے نبھایا ۔ پروگرام کا آغاز حافظ نصر اللہ صاحب کی تلاوت قرآن مجید سے ہوا،بعدہ مولانا ہاشم فیضی سلفی صاحب نے نعتیہ کلام سے سامعین و سامعات کو محفوظ کیا ۔ اس کے بعد باضابطہ تقریری سلسلے کا آغاز ہوا ۔ سب سے پہلے شیخ فہیم جسیم الدین تیمی مدنی،استاذ جامعہ امام ابنِ تیمیہ،مشرقی چمپارن بہار کو دعوت خطاب دی گئی ۔ شیخ نے عصر حاضر کے ایک سلگتے ہوئے موضوع ” بے پردگی کے فروغ میں سوشل میڈیا کا کردار” کے عنوان سے قرآن و حدیث کی روشنی میں مدلل گفتگو کی جس میں اُنہوں نے موجودہ وقت میں سائنسی ایجادات و ٹیکنکل حصولیابیوں کی اہمیت و ضرورت بتائی،ساتھ ہی انہوں نے ان چیزوں کے غلط استعمال سے ہونے والے خطرناک نتائج اور مضر اثرات سے بھی لوگوں کو ہوشیار کیا ۔ خاص طور پر سوشل میڈیا جیسے فیسبوک،واٹساپ،یوٹیوب اور دیگر نیٹ ورکنگ سائٹس،ایپس اور پروگرام کی خطرناکیوں کی وضاحت کی۔ اُنہوں نے سوشل میڈیا کو بڑھتی ہوئی بے حیائی اور بے پردگی کا اہم اور بنیادی سبب قرار دیا اور سامعین و سامعات کو ان چیزوں کے تئیں بیدار رہنے کو کہا ۔ صوبہ بہار کے مایہ ناز خطیب حافظ نیاز احسن شمس العارفین تیمی مدنی صاحب،ڈائرکٹر آئیڈیل چائلڈ اسکول،بھکورہر،بیرگنیا،سیتامڑھی نے ” صالح معاشرہ کی تشکیل میں خواتین کا کردار” کے عنوان سے نہایت ہی خوبصورتی کے ساتھ قرآن و حدیث کے حوالے سے باتیں پیش کیں ۔ انہوں نے صالح معاشرہ کی تعمیر میں خواتین کے کردار کو مختلف زاویوں سے بیان کیا،نمونہ کے طور پر انہوں نے امہات المومنین سے لیکر صحابیات تک کی مثالیں پیش کیں اور مرد و خواتین کی ایک بڑی تعداد کو خطاب کرتے ہوئے معاشرہ کی اصلاح و سدھار میں ان کو اپنی ذمہ داریوں کا احساس دلایا ۔ جامعہ امام ابنِ تیمیہ کے ذی علم استاذ شیخ ساجد ولی تیمی مدنی نے ” معاشرہ کی اصلاح میں نوجوانوں کا کردار” کے موضوع پر اپنے منفرد انداز و اسلوب میں قرآن وحدیث کی روشنی میں نہایت ہی جامع خطاب کیا ۔ انہوں نے عوام الناس کو بتایا کہ صالح نوجوانوں کے وجود کے بغیر صالح معاشرہ کا تصور نہیں کیا جا سکتا ہے ۔ انہوں نے نوجوان صحابہ اور اسلامی تاریخ کے نوجوان سرخیلوں کی مثال دیکر یہ واضح کیا کہ ہر زمانے میں نوجوانوں نے قوم و ملت کی بے لوث خدمت کرکے ان کو عزت و سربلندی عطا کی ہے ۔ جامعہ امام ابن تیمیہ کی ایک دوسری فعال و متحرک شخصیت شیخ آصف تنویر تیمی مدنی صاحب نے ” زنا کی قباحت و شناعت اور اس کی تباہ کاریاں” کے موضوع پر اپنے اچھوتے انداز میں کتاب و سنت کے دلائل کے ساتھ قیمتی باتیں سامعین و سامعات کے گوش گزار کیں ۔ خاص طور پر انہوں چند قرآنی آیات کی بہترین تفسیر و توضیح پیش کرتے ہوئے موضوع کے مختلف گوشوں کو طشت از بام کیا اور لوگوں کو زنا کے بھیانک نتائج سے آگاہ کیا ۔ آخری خطیب کی حیثیت سے جامعہ امام ابنِ تیمیہ کے عقیدہ و تفسیر کے ماہر استاذ شیخ ہاشم بشیر تیمی مدنی صاحب کو دعوت اسٹیج دی گئی ۔ انہوں نے اپنے تخصص و مہارت کا ثبوت دیتے ہوئے اپنے خاص اسلوب میں ایمان و عقیدہ کے فضائل پر مدلل گفتگو کی ۔ تقریر کے اختتام پر ان کے دعائیہ کلمات کے ساتھ ہی اس کامیاب اور عظیم الشان پروگرام کے اختتام کا اعلان کیا گیا ۔ اس اجلاس کی سب سے اہم چیز یہ رہی کہ ٹھنڈ رات میں بھی شروع سے اخیر تک مرد و خواتین اور بزرگ و نوجوان حضرات کی حاضری قابلِ دید و داد تھی جس نے اس اجلاس کی کامیابی میں مزید چار چاند لگا دیے ۔پورے اجلاس کو شروع تا آخر کامیابی کے مرحلے تک پہنچانے میں بشمول نوجوانان تمام باشندگان نے بڑھ چڑھ کر حصہ لیا خاص طور پر پروگرام کے روح رواں مولانا ہاشم فیضی السلفی صاحب،عبد اللہ السلفی صاحب، یوسف سلفی صاحب،عبد الرحمان السلفی صاحب،انیس الرحمان فیضی صاحب،ضیاء الحق سنابلی صاحب،نصر عالم صاحب اور نجم الدین صاحب قابل ذکر ہیں ۔
(فہیم جسیم الدین تیمی مدنی)
اپنے مضامین اور خبر بھیجیں
udannewsdesk@gmail.com
7462884092
ہمیں فیس بک پیج پر بھی فالو کریں
https://www.facebook.com/udannewsurdu/