*ترکی زلزلہ متاثرین کی راحت رسانی میں سعودی عرب سر فہرست*
محمد هاشم بشير أحمد تيمي
استاذ جامعة الإمام ابن تيمية*
مملکت سعودی عرب نے انسانیت کے لئے جو خدمات سر انجام دی ہیں وہ تاریخ کا ایک روشن باب ہیں ۔ دنیا بھر میں جہاں کہیں اور کبھی امت پر سخت وقت آیا سعودی عرب سب سے پہلے وہاں اعانت اور مدد کے لئے پہنچا۔ بلکہ اگر عادلانہ موازنہ کیا جائے تو امت مسلمہ کے لیے پیش کردہ دیگر اسلامی ممالک کی خدمات سعودی عرب کی خدمات کا عشر عشیر بھی نہیں ہے چاہے قدرتی آفات میں متاثرین کی امداد ہو یا کسی ملک کے معاشی بحران کے وقت مالی تعاون ہو یا دیگر انسانی ضروریات ہوں ۔ زندگی کے تمام میدانوں میں سعودی عرب نے انسانیت کی مدد کے لیے بیش بہا خدمات پیش کی ہیں ۔
سعودی حکومت کی یہ روایت رہی ہے کہ وہ جہاں بھی کسی صورت میں بھی عام انسانوں یا مسلمانوں کو مصائب و آلام میں مبتلا پاتی ہے تو وہ ان کی مدد کے لیے وہاں پہنچ جاتی ہے۔ یہ عمل کسی سے مخفی اور پوشیدہ نہیں ہے کہ سعودی حکومت باہمی ہمدردی، شفقت و محبت اور دوستی کے اصولوں کو مدنظر رکھتے ہوئے مظلوم انسانوں کی مدد کرتی ہے۔ اس مقصد کے لیے غذائی،طبی اور مالی اعانت جاری رکھتی ہے۔ دنیا میں جہاں بھی اور جب بھی طوفانوں، زلزلوں، بارشوں اور سیلابوں کی وجہ سے نقصان ہوا سعودی حکومت فوری طور پر ان نقصانات کا ازالہ کرتی نظر آئی ہے. سعودیہ عربیہ کی طرف سے کنگ سلمان ریلیف سنٹر انسانیت کی خدمت کے لیے ہمیشہ صف اول میں نظر آتا ہے ۔
شام اور ترکیہ میں زلزلہ متاثرین کی امداد کے لیے سعودی عرب نے سعودی فضائی پل کا آغاز کیا ساتھ ہی عوامی امدادی مہم کے طور پر اس نے اپنے باشندوں کو ’’ساھم‘‘ کے ذریعے تعاون کے لیے کہا چنانچہ اس عوامی مہم کے ذریعہ 140 ملین ریال کی مدد متاثرین تک پہنچی ۔ خصوصی سعودی طبی ٹیمیں جمعرات کی صبح ترکی کے اڈانا ایئرپورٹ کے لیے روانہ ہوگئیں۔ سعودی ایئر بریج کے تحت پہلی پرواز نے خصوصی ایمبولینس اور ریسکیو ٹیموں کو ترکی کے اڈانا ہوائی اڈے پر پہنچایا۔
سعودی عرب کے دو طیارے طبی اور امدادی سامان لے کر ترکی روانہ ہوئے ہیں۔ سعودی عرب کی پروازوں کا آغاز مرکز کی جانب سے شام اور ترکیہ میں زلزلہ زدگان کی مدد کے لیے ’’ساھم‘‘ پلیٹ فارم کے ذریعے چندہ اکٹھا کرنے کی مقبول مہم شروع کرنے کے بعد سامنے آیا ہے۔
کنگ سلمان ریلیف سنٹر کے نگران ڈاکٹر عبداللہ بن عبدالعزیز الربیع نے زلزلے سے متاثرہ افراد کو امداد فراہم کرنے کے لیے سعودی حکام کے ساتھ مرکز کی شرکت کی وضاحت کی۔ انہوں نے کہا کہ بدھ کو ’’ساھم‘‘ کے ذریعہ عطیات کی مہم میں 13 ملین سعودی ریال اکھٹے کئے گئے۔
انہوں نے صحت اور خوراک کی امداد پر توجہ دینے کی طرف اشارہ کیا اور شام اور ترکیہ میں زلزلے کے متاثرین کو امداد فراہم کرنے کے لیے ایک ہوائی پل کے آغاز کا بھی اعلان کیا۔
ياد رہے خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز آل سعود اور سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے پیر کو آنے والے تباہ کن زلزلے کے بعد ترکیہ اور شام کو مدد فراہم کرنے کی ہدایت کردی تھی۔ اس کے بعد سعودی عرب کی جانب سے امدادی ٹیمیں بھیج دی گئیں، شام اور ترکیہ میں بھیجی گئی امداد میں فوری طبی اور انسانی امداد شامل ہے۔
سعودی قیادت نے جمہوریہ ترکی اور شامی جمہوریہ اور برادر عوام بالخصوص متاثرین کے اہل خانہ سے دلی تعزیت اور ہمدردی کا اظہار کیا اور زلزلے کے نتیجے میں زخمی ہونے والوں کی جلد صحت یابی کے لیے دعائیں کیں ۔
دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ زلزلہ متاثرین کی مصیبتوں کو جلد از جلد دور کر دے، اور مملکت سعودی عرب کی حفاظت فرمائے.
اپنے مضامین اور خبر بھیجیں
udannewsdesk@gmail.com
7462884092
ہمیں فیس بک پیج پر بھی فالو کریں
https://www.facebook.com/udannewsurdu/